بیجاپور، 14 اکتوبر (ہ س)۔ نکسلیوں نے چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع کے اُسور بلاک میں واقع منجال کانکیر کے بی جے پی کارکن ستیم پونیم کو کل رات اس کے گھر سے نکال کرکچھ فاصلے پر رسی سے گلا گھونٹ کر مار ڈالا۔ نکسلی لاش کے پاس ایک پمفلٹ بھی چھوڑ گئے۔ بیجاپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ جتیندر یادو نے اس کی تصدیق کی ہے۔
نکسلیوں نے اس میں ستیم پونیم پر پولیس کی مخبری کا شبہ اور گاوں میں رہتے ہوئے نکسل سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے الزامات بھی عائد کئے ہیں۔مدیڑ ایریا کمیٹی نے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ پمفلٹ کے مطابق نکسلیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر بی جے پی کارکن بار بار انتباہ کے باوجود نہیں سدھرے تو انہیں موت کی سزا دی جائے گی۔ لاش کی اطلاع ملتے ہی تھانہ المیڈی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چھ دنوں میں یہ تیسرا قتل ہے۔ اس سے پہلے نکسلیوں نے دو گاوں والوں کو بھی قتل کیا تھا۔ پہلا واقعہ 9 اکتوبر کو اس وقت پیش آیا جب نکسلیوں نے پامیڑ تھانہ علاقہ کے اڑتاملہ گاوں میں دیہی باشندے کمار پوڈیم کو قتل کر دیا تھا۔ کچھ مسلح نکسلائٹس گاو¿ں میں پہنچے اور دیہی باشندے کو اس کے گھر سے باہر نکال کر گولی مار کر ہلاک کردیا۔ متوفی پر پولیس کا مخبر ہونے کا شبہ تھا۔ دو دن بعد، 11 اکتوبر کی رات، نکسلیوں نے اُسور تھانہ علاقے کے کملا پور گاوں میں ایک اور گاو¿ں والے گڈو سوڑی کو قتل کر دیا۔
رات دیر گئے نکسلیوں کا ایک گروپ گاو¿ں میں پہنچا اور گڈو سوڑی کو اس کے گھر سے باہر نکال کر تیز دھار ہتھیاروں سے اس کا قتل کر دیا۔ اس سے پہلے 28 ستمبر کو نکسلیوں نے بیجاپور میں سریش کورسا نامی ایک نوجوان کا قتل کر دیا تھا۔ منکیلی پٹیل پاڑہ کے رہنے والے 27 سالہ سریش کورسا کو رات دیر گئے نکسلیوں نے اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اغوا کر کے قتل کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ چھتیس گڑھ ریاست کے قیام کے بعد سے یعنی گزشتہ25 برسوں میں بستر کے مختلف اضلاع میں نکسلیوں نے 1,820 سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کیا ہے۔ ان میں عام شہری اور عوامی نمائندے دونوں شامل ہیں۔ بیجاپور ضلع میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد