نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س)۔ صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے منگل کو کہا کہ حکومتبہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانی کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) شعبے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، غیر معیاری اشیا کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لیے لازمی سرٹیفیکیشن کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) میں تال میل کرنے پر کام کر رہی ہے۔
پرہلاد جوشی آج اترپردیش کے نوئیڈا میں واقع نیشنل اسٹینڈرڈز ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کے ذریعہ منعقدہ عالمی معیار کے دن کی تقریبات سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بی آئی ایس کو ان دو مقاصد کے درمیان ایک پائیدار توازن حاصل کرنا چاہیے۔ جوشی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی معیشت گزشتہ 11 برسوں میں 10 ویں مقام سے بڑھ کر 4 ویں مقام پر پہنچ گئی ہے، جو کہ حکومت کی اصلاحات، کارکردگی اور تبدیلی کی پالیسی کی وجہ سے ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب اعتماد کے ساتھ 2028 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بی آئی ایس نے قومی معیارات کو عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت بی ایل ورما نے ماہرین کے تعاون کی تعریف کی جنہوں نے ہندوستان کی معیاری کاری کی تحریک کو آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ان لوگوں کی انتھک کوششوں کو مناتا ہے جو عالمی معیارات کو تشکیل دے رہے ہیں جو صنعتوں اور معیشت کی رہنمائی کرتے ہیں۔
اس موقع پر بی آئی ایس کے ڈائرکٹر جنرل پرمود کمار تیواری، ایڈیشنل سکریٹری، محکمہ امور صارفین بھرت کھیڑا، بی آئی ایس کے او ایس ڈی سنجے گرگ اور بیورو کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد