بی سی ریزرویشن : تلنگانہ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا
بی سی ریزرویشن : تلنگانہ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیاحیدرآباد، 14 اکتوبر(ہ س)۔ تلنگانہ حکومت نے بی سی ریزرویشن کے معاملہ پر سپریم کورٹ میں خصوصی مرافعہ داخل کیا ہے۔ درخواست اس وقت دائرکی گئی ہے جب ریاستی ہائی کورٹ نے مقامی بلدی اداروں کے انتخابا
بی سی ریزرویشن: تلنگانہ حکومت سپریم کورٹ سے رجوع


بی سی ریزرویشن : تلنگانہ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیاحیدرآباد، 14 اکتوبر(ہ س)۔ تلنگانہ حکومت نے بی سی ریزرویشن کے معاملہ پر سپریم کورٹ میں خصوصی مرافعہ داخل کیا ہے۔ درخواست اس وقت دائرکی گئی ہے جب ریاستی ہائی کورٹ نے مقامی بلدی اداروں کے انتخابات میں بی سی طبقات کے لئے 42 فیصد ریزرویشن کے نفاذ پراس ماہ 9 تاریخ کوعارضی طورپرروک لگا دی تھی۔ تلنگانہ حکومت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ آئین میں ریزرویشن پر 50 فیصد کی حدمقررکرنے کی کوئی شرط نہیں ہے اور سپریم کورٹ نے ہی اسے بطور رہنمائی اصول متعین کیا ہے۔ درخواست میں یہ بھی ذکرکیا گیا ہے کہ خصوصی حالات میں ریزرویشن فراہم کیے جا سکتے ہیں،جیسا کہ اندرا ساہنی بمقابلہ یونین آف انڈیا اور جن ہت ابھیان بمقابلہ یونین آف انڈیا کے مقدمات میں سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا۔ تلنگانہ میں مقامی بلدی اداروں کے انتخابات میں بی سی کو کتنے فیصد ریزرویشن ملنے چاہئیں، اس سلسلہ میں جامع اور سائنسی مطالعہ کیا گیا۔ سماجی، اقتصادی، تعلیمی، ملازمت اورسیاسی سروے 2024-25 کے مطابق، ریاست کی جملہ آبادی میں 56.33 فیصد افراد بی سی کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ درخواست میں یہ بھی یاد دلایا گیا کہ راہل رمیش واگھ بمقابلہ اسٹیٹ آف مہاراشٹر کے کیس میں سپریم کورٹ نے متعلقہ موقف کی توثیق کی تھی۔ اسی طرح، تمل ناڈو گورنرکے خلاف ریاستی حکومت کے دائرکردہ کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی قابل ذکرہے۔ حکومت نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ اسمبلی میں منظور شدہ بلس کے لئے اگرتین ماہ کے اندر گورنر یا صدر کی منظوری نہیں ملتی تو انہیں منظوری دی جا چکی سمجھنا چاہیے۔ درخواستوں میں ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ ہندوسھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande