ایودھیا میں این ایس جی کا نیا مرکز بنایا جائے گا، ہندوستان کی سیکورٹی ایجنسیاں پاتال سے دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکالیں گی: امت شاہ
مانیسر، 14 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو اعلان کیا کہ ایودھیا میں ایک نیا نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) مرکز قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں قائم کیے جانے والے این ایس جی مرکز کسی بھی ہنگامی صورت حال می
ایودھیا میں این ایس جی کا نیا مرکز بنایا جائے گا، ہندوستان کی سیکورٹی ایجنسیاں پاتال سے دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکالیں گی: امت شاہ


مانیسر، 14 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو اعلان کیا کہ ایودھیا میں ایک نیا نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) مرکز قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں قائم کیے جانے والے این ایس جی مرکز کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری اور موثر ردعمل کو یقینی بنائیں گے۔

امت شاہ ہریانہ کے مانیسر میں این ایس جی کے 41 ویں یوم تاسیس کی تقریبات اور اسپیشل آپریشنز ٹریننگ سینٹر (ایس او ٹی سی) کی سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ایس جی کے کام میں بڑی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ ممبئی، چنئی، کولکاتا، حیدرآباد، احمد آباد اور جموں میں اب تک چھ این ایس جی مرکز قائم کیے گئے ہیں۔ ایودھیا میں اب ایک نیا مرکز قائم کیا جائے گا۔ این ایس جی کمانڈوز کو دن کے 24 گھنٹے، سال کے 365 دن تعینات کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی غیر متوقع دہشت گرد حملے کا فوری جواب دیا جا سکے۔ ہر زون کے لیے ایک خصوصی جامع گروپ بنایا گیا ہے جو اپنے علاقے کو لاحق کسی بھی خطرے کا مو¿ثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ این ایس جی کا ہیڈکوارٹر مانیسر میں واقع ہے، جو ہریانہ میں ’ہیروز کی سرزمین‘ ہے۔ یہاں نہ صرف این ایس جی بلکہ ملک بھر کی ریاستوں کے انسداد دہشت گردی یونٹوں کے لیے بھی تربیت کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ این ایس جی کا یہ نیا تربیتی مرکز جدید سہولیات سے آراستہ ہوگا، جو جدید جنگی مہارتوں اور خصوصی آپریشنز کی تربیت فراہم کرے گا۔امت شاہ نے دہشت گرد گروپوں کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی سیکورٹی ایجنسیاں ان کا شکار کریں گی، یہاں تک کہ ’پاتال‘ تک۔ انہوں نے کہا، ’ہندوستان کی سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کا شکار کریں گی اور انہیں سزا دیں گی، چاہے وہ کہیں بھی چھپے ہوں۔ آپریشن سندور اور آپریشن مہادیو اس بات کی مثالیں ہیں کہ ہندوستان اب اپنے منبع پر کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’آپریشن سندور‘ نے ہندوستان پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشت گرد گروپوں کے ہیڈ کوارٹرز، لانچنگ پیڈز اور تربیتی مراکز کو تباہ کر دیا، جب کہ ’آپریشن مہادیو‘ نے ہندوستانیوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو بالکل ختم کر دیا۔ شاہ نے کہا، ’ان کارروائیوں نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ دہشت گردوں کے لیے اب کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ وہ جہاں بھی ہوں، ہندوستان کی سیکورٹی ایجنسیاں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں گی۔‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی اب محض دفاعی نہیں بلکہ جوابی کارروائی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور سرجیکل سٹرائیکس اور ہوائی حملوں جیسے فیصلہ کن اقدامات کے ذریعے یہ ثابت کر دیا ہے کہ بھارت اب دہشت گردی کے ہر ذریعہ پر براہ راست حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔این ایس جی کی بہادری اور لگن کی تعریف کرتے ہوئے، امیت شاہ نے کہا کہ 1984 میں اپنے قیام کے بعد سے، این ایس جی نے آپریشن اشو میدھا، وجرا شکتی، آپریشن ڈھنگھو تحفظ، اور اکشردھام سمیت کئی بڑے دہشت گرد حملوں کے دوران غیر معمولی ہمت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’این ایس جی نے منظم جرائم اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بارہا ملک کی حفاظت کی ہے۔ ہر شہری کو یقین ہے کہ ملک کی سلامتی این ایس جی جیسے بہادر سپاہیوں کے مضبوط ہاتھوں میں ہے۔‘امت شاہ نے این ایس جی اہلکاروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ان کی صلاحیتوں اور آلات کو مسلسل مضبوط کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے برسوں میں این ایس جی کو جدید ٹیکنالوجی اور اسٹریٹجک صلاحیتوں کے ساتھ مزید بااختیار بنایا جائے گا تاکہ ملک کی سلامتی میں کوئی خلا باقی نہ رہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande