نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س): پیرس اولمپکس 2024 کے کانسے کا تمغہ جیتنے والے پہلوان امان سہراوت نے ڈبلیو ایف آئی سے اپیل کی ہے کہ وہ عالمی چیمپئن شپ میں وزن کم کرنے میں ناکام رہنے کے بعد ان پر عائد ایک سال کی پابندی ہٹائے۔
انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی جانب سے منعقدہ ایک پروقار تقریب میں، امان نے اعتراف کیا کہ ان سے غلطی ہوئی، یہ کہتے ہوئے کہ یہ ان کی پہلی غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر ڈبلیو ایف آئی کے صدر سنجے سنگھ سے اپیل کریں گے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
امان نے کہا، میں ان سے (ڈبلیو ایف آئی کے صدر) سے ملاقات کروں گا اور ان سے درخواست کروں گا۔ یہ میری پہلی غلطی ہے، دوبارہ نہیں ہوگی۔
ڈبلیو ایف آئی نے 23 ستمبر 2025 کو امان کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔ 29 ستمبر کو ان کے جواب کو غیر تسلی بخش ملنے کے بعد، تادیبی کمیٹی نے ایک سال کی پابندی کی سفارش کی۔
امان نے وضاحت کی کہ وہ مقابلے سے ایک روز قبل اچانک پیٹ میں درد کی وجہ سے اپنا وزن کم کرنے کا عمل جاری نہیں رکھ پا رہے تھے۔
اس نے کہا، میرے پاس کھونے کے لیے صرف 600 سے 700 گرام بچا تھا۔ لیکن اچانک مجھے پیٹ میں درد محسوس ہوا اور سیدھا اپنے کمرے میں چلا گیا۔ دوا لینے کے بعد بھی میری حالت بہتر نہیں ہوئی۔
22 سالہ امان عالمی چیمپئن شپ میں 57 کلوگرام فری اسٹائل زمرے میں ہندوستان کے لیے تمغے کی امید تھی، لیکن 1.7 کلوگرام وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے انہیں مقابلے سے نااہل کردیا گیا۔ اس کے بعد ڈبلیو ایف آئی نے ان پر 23 ستمبر سے ایک سال کے لیے پابندی لگا دی۔
امان نے کہا کہ پابندی کا ان کے کیریئر پر بڑا اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا، اگلے سال ایشین گیمز اور ورلڈ چیمپیئن شپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ آرہے ہیں۔ ایشین گیمز ہر چار سال میں ایک بار ہوتے ہیں۔ اس موقع سے محروم ہونا میرے لیے بہت بڑا نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر سے ملاقات کرنے اور وزارت کھیل سے مدد لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پوری کوشش کریں گے، ہم وزارت کھیل سے بھی درخواست کریں گے۔
غور طلب ہے کہ امان سہراوت نے 2024 پیرس اولمپکس میں 57 کلوگرام زمرے میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا اور ان کا شمار ملک کے ابھرتے ہوئے پہلوانوں میں ہوتا ہے۔ ان کا اگلا ہدف 2026 ایشین چیمپئن شپ اور 2026 کے ایشین گیمز میں تمغے جیتنا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد