افغانستان نے پاکستان کے وزیر دفاع اور آئی ایس آئی چیف کی ویزا درخواستیں رد کر دیں
کابل، 14 اکتوبر (ہ س)۔ افغان حکومت نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک اور دو دیگر جنرلوں کی ویزا درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ اسلام آباد نے گزشتہ تین دنوں میں تین الگ الگ درخواس
افغانستان نے پاکستان کے وزیر دفاع اور آئی ایس آئی چیف کی ویزا درخواستیں رد کر دیں


کابل، 14 اکتوبر (ہ س)۔ افغان حکومت نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک اور دو دیگر جنرلوں کی ویزا درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ اسلام آباد نے گزشتہ تین دنوں میں تین الگ الگ درخواستیں جمع کرائیں، اور کابل نے تینوں کو مسترد کر دیا۔

دی بلوچستان پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، افغان وزارت خارجہ یا طالبان حکومت نے اس معاملے پر باضابطہ طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ذرائع نے ویزا مسترد ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ مہینوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اسلام آباد نے الزام لگایا ہے کہ افغانستان تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی حمایت کے لیے اپنی سرزمین استعمال کر رہا ہے۔

طالبان حکومت نے اسلام آباد کے الزامات کی تردید کی ہے۔ حالیہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ پاکستان نے افغان دارالحکومت کابل سمیت مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے ہیں۔ افغان فورسز نے سرحدی علاقوں میں پاکستانی فورسز کے خلاف جوابی کارروائی کی۔ اس آپریشن میں پاکستانی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

تاہم بعد میں افغان فوج نے جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔ بھارت میں افغان حکومت کے وزیر خارجہ نے تصدیق کی کہ جنگ بندی کا فیصلہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر کیا گیا۔

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف اس سے قبل افغان قیادت سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔ حالیہ پیش رفت کے بعد، وہ طالبان حکومت کے سینئر نمائندوں کے ساتھ سیکورٹی پر بات چیت کے لیے کابل جانا چاہتے تھے۔ افغان حکومت کے انکار نے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تناؤ کو مزید اجاگر کر دیا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی ویزا درخواستوں کو مسترد کرنا ایک غیر معمولی اقدام ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان حکومت اب اسلام آباد کے دباؤ کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande