(اپ ڈیٹ) ہریانہ سائبر سیل میں تعینات اے ایس آئی نے کی خودکشی، آئی پی ایس وائی پورن کمار پر لگائے سنگین الزامات
روہتک، 14 اکتوبر (ہ س)۔ ہریانہ کے آئی پی ایس افسر وائی پرن کمار کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ منگل کو روہتک سے ایک اور چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔ روہتک آئی جی آفس کے سائبر سیل میں تعینات اے ایس آئی سندیپ لاتھر نے منگل کی دوپہر خود کو گ
(اپ ڈیٹ) ہریانہ سائبر سیل میں تعینات اے ایس آئی نے کی خودکشی، آئی پی ایس وائی پورن کمار پر لگائے سنگین الزامات


روہتک، 14 اکتوبر (ہ س)۔ ہریانہ کے آئی پی ایس افسر وائی پرن کمار کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ منگل کو روہتک سے ایک اور چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔ روہتک آئی جی آفس کے سائبر سیل میں تعینات اے ایس آئی سندیپ لاتھر نے منگل کی دوپہر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ مرنے سے پہلے اے ایس آئی نے چار صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ لکھا اور ایک ویڈیو بھی بنایا، جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں اے ایس آئی نے آنجہانی آئی پی ایس وائی پرن کمار پر ذات پرستی اور بدعنوانی کو فروغ دینے کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ اس کے علاوہ سوسائڈ نوٹ میں ڈی جی پی شتروجیت کپور، جنہیں چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے اور روہتک کے سابق ایس پی نریندر بجارنیا کو صاف ستھرے اور ایماندار افسر بتایا گیا ہے۔

پولیس نے خودکشی نوٹ کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ وہ اے ایس آئی کی طرف سے بنائی گئی ویڈیو کی بھی جانچ کر رہے ہیں۔ اے ایس آئی کی خودکشی سے محکمہ پولیس میں ہلچل مچ گئی ہے۔

پولیس کے مطابق اطلاع ملی کہ لدھوت دھماد روڈ پر ایک کھیت میں بنے کمرے میں ایک شخص کی لاش پڑی ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ مرنے والے کی شناخت جند ضلع کے جولانہ گاو¿ں کے رہنے والے سندیپ لاتھر کے طور پر ہوئی ہے، جو روہتک آئی جی آفس کے سائبر سیل میں اے ایس آئی کے طور پر تعینات تھا۔ پولیس نے متوفی کے اہل خانہ کو واقعہ کی اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی اہل خانہ موقع پر پہنچ گئے۔

پولیس کو جائے وقوعہ سے چار صفحات پر مشتمل ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے جس میں لکھا تھا کہ اس کا تعلق مجاہدین آزادی کے خاندان سے ہے۔ ملک اور سماج سے بڑا کوئی نہیں ہے اور یہ کہ شہید بھگت سنگھ نے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، اس لیے وہ ان کے آئیڈیل ہیں۔ آج معاشرے میں ایک بڑا مسئلہ بدعنوانی اور ذات پرستی ہے، جو سچائی اور نظریات کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ہریانہ میں آئی اے ایس افسران بڑے پیمانے پر بدعنوانی میں ملوث ہیں، لیکن کچھ ایماندار افسران ہیں جنہوں نے بدعنوانی کو کافی حد تک روکا ہے۔ ان میں ہریانہ کے ڈی جی پی شتروگھن کپور اور روہتک کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نریندر بجارنیا شامل ہیں، جنہوں نے ایمانداری اور سچائی کی حمایت کی اور پولیس اہلکاروں کو ہمیشہ صحیح کام کرنے کی ترغیب دی۔سوسائڈ نوٹ میں سنگین الزامات لگاتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا کہ جیسے ہی وائی پرن کمار کا روہتک رینج میں تبادلہ ہوا، بدعنوان پولیس افسران کو آئی جی کے دفتر میں تعینات کیا گیا اور ایماندار ملازمین کا تبادلہ کر دیا گیا۔ خودکشی نوٹ میں اے ایس آئی سندیپ نے وائی پرن کمار پر ذات پات کو فروغ دینے، ایماندار ملازمین کا استحصال کرنے، عام شہریوں اور تاجروں کو جسمانی اور ذہنی طور پر اذیت دینے اور بڑے پیمانے پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ پولیس نے خودکشی نوٹ کو اپنے قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

متوفی کے اہل خانہ نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا اور اسے اپنے ساتھ اپنے گاو¿ں لے گئے۔ اہل خانہ نے پولیس سے پورے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ کیا، تب ہی وہ پوسٹ مارٹم کرائے گی۔ پولیس نے لواحقین کو نعش واپس کرنے کے لیے منانے کی کوشش کی لیکن وہ انکار کرتے ہوئے لاش اپنے ساتھ لے گئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande