ہوٹل میں 12ویں جماعت کی طالبہ کی مشتبہ موت؛ اہل خانہ کو قتل کا شبہ
کوٹہ، 12 اکتوبر (ہ س)۔ 12ویں جماعت کی ایک طالبہ کی لاش ہفتہ کو نیاپورہ تھانہ علاقہ کے ایک ہوٹل میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ متوفی باران ضلع کے کیلواڑہ علاقے کے اونی گاو¿ں کی رہنے والی تھی ۔ اہل خانہ نے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس پر سنگین غف
ہوٹل میں 12ویں جماعت کی طالبہ کی مشتبہ موت؛ اہل خانہ کو قتل کا شبہ


کوٹہ، 12 اکتوبر (ہ س)۔

12ویں جماعت کی ایک طالبہ کی لاش ہفتہ کو نیاپورہ تھانہ علاقہ کے ایک ہوٹل میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ متوفی باران ضلع کے کیلواڑہ علاقے کے اونی گاو¿ں کی رہنے والی تھی ۔ اہل خانہ نے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس پر سنگین غفلت کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر پولیس فوری کارروائی کرتی تو ان کی بیٹی کی جان بچائی جا سکتی تھی۔ واقعے کے بعد اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم ہاو¿س کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور لاش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔اس دوران پولیس اور اہل خانہ کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔پولیس کے مطابق متوفی پریتی (18) ہفتے کی صبح تین بجے گاندھی اسکول جانے کے لیے گھر سے نکلی تھی۔ اسکول اونی گاو¿ں سے تقریباً تین کلومیٹر دور ہے لیکن وہ اسکول جانے کی بجائے 120 کلومیٹر دور کوٹہ کے نیا پورہ علاقے میں آر این ہوٹل پہنچی اور کمرہ نمبر 112 بک کرایا۔

شام کو جب چیک آو¿ٹ کا وقت ہوا تو ہوٹل کے عملے نے دروازہ کھٹکھٹایا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ کافی دیر بعد جب کوئی جواب نہ آیا تو عملے نے کھڑکی سے جھانکا تو پریتی کو اندر پھندے سے لٹکتی حالت میں پایا۔

اطلاع ملنے پر نیاپورہ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور دروازہ توڑ کر لاش کو نیچے لایا۔ کمرے سے ایک اسکول کا شناختی کارڈ اور ایک آدھار کارڈ برآمد ہوا ہے۔ ہوٹل آپریٹر نے بتایا کہ پریتی نے اکیلے ہی کمرہ بک کرایا تھا۔ متوفی کے چچا رام راج عرف روی نے بتایا کہ پریتی کے والد کا پہلے ہی انتقال ہو چکا تھا۔ جب وہ شام 4:30 بجے کے قریب گھر نہیں لوٹی تو اس کے اہل خانہ نے کیلواڑہ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی، لیکن پولیس نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande