اگرتلہ، 12 اکتوبر (ہ س)۔
نیپال میں بدامنی کے دوران کاٹھمنڈو جیل سے فرار ہونے والی پاکستانی خاتون کو جنوبی تریپورہ کے سبروم ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کر لیا گیا۔ فرار ہونے والی پاکستانی خاتون نے اپنی شناخت 50 سالہ شاہینہ پروین کے نام سے کی ہے تاہم اس کا اصل نام لوئس نگہت اختر بانو ہے۔ اسے منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔
ریاستی پولیس ہیڈکوارٹر کے ایک اعلیٰ سرکاری ذریعے کے مطابق، خاتون ہفتہ کی رات کنچن جنگا ایکسپریس سے سبروم ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ جی آر پی اہلکاروں کو اس کے رویے پر شک ہوا اور اس سے پوچھ گچھ کی۔ جب اس کی گفتگو میں تضاد پایا گیا تو جی آر پی اہلکاروں نے اسے حراست میں لے لیا اور تھانے لے گئے۔
پولیس افسران نے دریافت کیا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران خاتون نے اپنی شناخت ساہینہ پروین کے طور پر کرائی جو کہ پرانی بستی، دہلی کی رہنے والی ہے۔ تاہم، وہ دہلی کی کوئی درست شناخت پیش کرنے سے قاصر تھی۔ اس کے بعد اس کے سامان کی تلاشی لی گئی اور اس کے بیگ سے کچھ دستاویزات بشمول کچھ پاکستانی رابطہ نمبر برآمد ہوئے۔
برآمد شدہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد معلوم ہوا کہ خاتون کا اصل نام لوئی نگہت اختر بانو تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ وہ محمد گولف فراز کی بیوی ہے، جو چوک نمبر 371، ینگن آباد گاو¿ں، شیخوپورہ، پاکستان کے رہائشی ہیں۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ لوئی نگہت اختر بانو 2014 میں پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے نیپال میں داخل ہوئی تھیں۔ اسے نیپال پولیس نے کھٹمنڈو میں ایک کلو براو¿ن شوگر کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں کھٹمنڈو کی ایک عدالت نے مقدمے کی سماعت کے دوران اسے 15 سال قید کی سزا سنائی۔ لوئی نگہت اختر نیپال میں بدامنی کے دوران چند روز قبل کھٹمنڈو جیل سے فرار ہوئی تھیں۔
پولیس افسر نے شاہینہ پروین کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ تقریباً 15/16 دن پہلے کسی طرح سرحد پار کر کے ہندوستان میں داخل ہوئی تھی۔ اس نے مبینہ طور پر کہا کہ اس نے پاکستان کا سفر کرنے کے لیے ایجنٹوں کی مدد لی تھی۔ ایجنٹوں نے اسے پہلے تریپورہ یا مغربی بنگال کے راستے بنگلہ دیش جانے اور پھر وہاں سے پاکستان واپس آنے کا مشورہ دیا۔
ان کے مشورے کے مطابق وہ کنچن جنگا ایکسپریس سے تریپورہ آئی اور مغربی بنگال کے بجائے سبروم (جنوبی تریپورہ) کے راستے بنگلہ دیش جانے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔ تاہم، تریپورہ پولیس نے اس کے بیان کی تصدیق اور بھارت میں اس کی سرگرمیوں اور ممکنہ نیٹ ورک کا سراغ لگانے کے لیے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ گرفتار شاہینہ پروین کے خلاف مخصوص دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ کیس سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کو بھیجا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ