سڈنی میں فلسطینیوں کے حق میں ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت
سڈنی،12اکتوبر(ہ س)۔اتوار کے روز آسٹریلیا کے گنجان ترین شہر سڈنی کے کاروباری ضلع میں دسیوں ہزار لوگوں نے فلسطینی حامی ریلی میں شرکت کی، منتظمین نے کہا۔ اس ہفتے عدالت نے سڈنی اوپیرا ہاو¿س میں احتجاج کرنے کا اقدام روک دیا تھا جس کے بعد یہ ریلی ہوئی
سڈنی میں فلسطینیوں کے حق میں ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت


سڈنی،12اکتوبر(ہ س)۔اتوار کے روز آسٹریلیا کے گنجان ترین شہر سڈنی کے کاروباری ضلع میں دسیوں ہزار لوگوں نے فلسطینی حامی ریلی میں شرکت کی، منتظمین نے کہا۔ اس ہفتے عدالت نے سڈنی اوپیرا ہاو¿س میں احتجاج کرنے کا اقدام روک دیا تھا جس کے بعد یہ ریلی ہوئی ہے۔میلبورن اور سڈنی سمیت آسٹریلیا کے طول و عرض میں اتوار کے روز تقریباً 27 مظاہرے ہوئے، یہ بات منتظم گروپ فلسطین ایکشن نے کہی جس نے سڈنی ریلی میں 30,000 کے ہجوم کا تخمینہ لگایا ہے۔ پولیس کے پاس احتجاج میں شریک افراد کی تعداد کے اعدادوشمار نہیں تھے۔یہ ریلیاں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت اسرائیلی فوجیوں کی واپسی کے پس منظر میں ہوئیں۔سڈنی ریلی کی ایک منتظم امل ناصر نے کہا، اگر جنگ بندی برقرار رہے تب بھی اسرائیل بدستور غزہ اور مغربی کنارے پر فوجی قبضہ کر رہا ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا، اسرائیل میں رہنے والے فلسطینیوں کے خلاف قبضہ اور منظم امتیازی سلوک ایک نسل پرستانہ نظام تشکیل دیتا ہے۔آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی فوٹیج میں کئی مظاہرین فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے اور کوفیہ رومال پہنے ہوئے شہر کی بند سڑکوں پر مارچ کر رہے تھے۔ پولیس نے کہا کہ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔دو سو سے زائد یہودی تنظیموں کے ایک گروپ ایگزیکٹیو کونسل آف آسٹریلین جیوری نے احتجاج کے منتظمین کی مذمت کی۔ شریک سربراہ پیٹر ورتھیم نے ایک بیان میں کہا، وہ چاہتے ہیں کہ معاہدہ ناکام ہو جائے جس کا مطلب یہ ہو گا کہ جنگ جاری رہے گی۔غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے آسٹریلیا اور خاص طور پر سڈنی اور میلبورن میں فلسطینیوں کے حامی مظاہرے عام ہیں۔غزہ حکام کے مطابق 67 ہزار سے زائد افراد اس جنگ میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande