افغانستان کا پاکستان کو جواب: دیر رات کئی چوکیاں تباہ، 12 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع
اسلام آباد، 12 اکتوبر (ہ س)۔ افغان فوجیوں نے ہفتے کی دیررات پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملہ کیا اور اسے پاکستان کے خلاف جوابی کارروائی قرار دیا۔ افغان حملے میں بارہ پاکستانی فوجیوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ پاکستانی سکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا کہ فوج
افغانستان کا پاکستان کو جواب: دیر رات کئی چوکیاں تباہ، 12 فوجیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع


افغانستان کا پاکستان کو جواب: دیر رات کئی چوکیاں تباہ، 12 فوجیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع اسلام آباد، 12 اکتوبر (ہ س)۔ افغان فوجیوں نے ہفتے کی دیررات پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملہ کیا اور اسے پاکستان کے خلاف جوابی کارروائی قرار دیا۔ افغان حملے میں بارہ پاکستانی فوجیوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ پاکستانی سکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا کہ فوج نے کئی افغان پوسٹوں کو تباہ کر دیا ہے۔ سعودی عرب اور قطر نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تازہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔ افغانستان نے 11 اکتوبر کی دیر رات ننگرہار اور کنڑ صوبوں میں ڈیورنڈ لائن کے ساتھ پاکستانی فوجی ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔ ان حملوں میں دولت اسلامیہ کے متعدد عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ داعش کے ٹھکانے سرحد کے قریب پاکستانی فوج کی حفاظت میں کام کر رہے ہیں، جو افغان طالبان کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہے۔ افغانستان نے شدید گولہ باری کے درمیان تین پاکستانی سرحدی چوکیوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ طلوع نیوز نے طالبان حکومت کی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی افواج نے کئی پاکستانی پوسٹوں پر قبضہ کر لیا۔ کنڑ اور ہلمند صوبوں میں پاکستانی چوکیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ پاکستانی سکیورٹی حکام نے کئی افغان پوسٹوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلمند کے ضلع بہرام چاہ میں جھڑپوں میں 12 پاکستانی فوجی مارے گئے۔ ان حملوں کے بعد افغانستان میں طالبان کی حکومت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ شہر میں ان کی کارروائیاں آدھی رات کو ختم ہو گئی ہیں تاہم اگر حزب اختلاف نے دوبارہ افغانستان کی علاقائی سرحد کی خلاف ورزی کی تو ان کی مسلح افواج بھرپور جواب دیں گی۔ سعودی عرب اور قطر نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقوں میں کشیدگی اور جھڑپوں میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے سفارتی راستہ تلاش کریں۔ قابل ذکر ہے کہ 9 اکتوبر کی رات پاکستان نے دارالحکومت کابل اور دیگر افغان شہروں میں فضائی حملے شروع کیے، جن میں کابل، خوست، جلال آباد اور پکتیکا میں ٹی ٹی پی کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کا مقصد ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کو ختم کرنا تھا۔ طالبان کی وزارت دفاع نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں جنگ کا آغاز قرار دیا۔ پاکستان نے افغان سرزمین پر یہ فضائی حملے اس وقت کیے جب طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ہندوستان کے 8 روزہ دورے پر ہیں۔ ہندوستھان سماچار


اسلام آباد، 12 اکتوبر (ہ س)۔ افغان فوجیوں نے ہفتے کی دیررات پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملہ کیا اور اسے پاکستان کے خلاف جوابی کارروائی قرار دیا۔ افغان حملے میں بارہ پاکستانی فوجیوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ پاکستانی سکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا کہ فوج نے کئی افغان پوسٹوں کو تباہ کر دیا ہے۔ سعودی عرب اور قطر نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تازہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

افغانستان نے 11 اکتوبر کی دیر رات ننگرہار اور کنڑ صوبوں میں ڈیورنڈ لائن کے ساتھ پاکستانی فوجی ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔ ان حملوں میں دولت اسلامیہ کے متعدد عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ داعش کے ٹھکانے سرحد کے قریب پاکستانی فوج کی حفاظت میں کام کر رہے ہیں، جو افغان طالبان کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہے۔

افغانستان نے شدید گولہ باری کے درمیان تین پاکستانی سرحدی چوکیوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ طلوع نیوز نے طالبان حکومت کی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی افواج نے کئی پاکستانی پوسٹوں پر قبضہ کر لیا۔ کنڑ اور ہلمند صوبوں میں پاکستانی چوکیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ پاکستانی سکیورٹی حکام نے کئی افغان پوسٹوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلمند کے ضلع بہرام چاہ میں جھڑپوں میں 12 پاکستانی فوجی مارے گئے۔

ان حملوں کے بعد افغانستان میں طالبان کی حکومت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ شہر میں ان کی کارروائیاں آدھی رات کو ختم ہو گئی ہیں تاہم اگر حزب اختلاف نے دوبارہ افغانستان کی علاقائی سرحد کی خلاف ورزی کی تو ان کی مسلح افواج بھرپور جواب دیں گی۔

سعودی عرب اور قطر نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقوں میں کشیدگی اور جھڑپوں میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے سفارتی راستہ تلاش کریں۔

قابل ذکر ہے کہ 9 اکتوبر کی رات پاکستان نے دارالحکومت کابل اور دیگر افغان شہروں میں فضائی حملے شروع کیے، جن میں کابل، خوست، جلال آباد اور پکتیکا میں ٹی ٹی پی کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کا مقصد ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کو ختم کرنا تھا۔ طالبان کی وزارت دفاع نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں جنگ کا آغاز قرار دیا۔

پاکستان نے افغان سرزمین پر یہ فضائی حملے اس وقت کیے جب طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ہندوستان کے 8 روزہ دورے پر ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande