مدھیہ پردیش کے باندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو میں شیر کے دو بچوں کو ریسکیو کیا گیا
مدھیہ پردیش کے باندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو میں شیر کے دو بچوں کو ریسکیو کیا گیا ۔ ٹائیگر ریزرو کے پنپتھا رینج کے تحت سلکھنیا بیٹ میں ایک گشتی ٹیم نے شیر کے بچوں کو ایک درخت کھوہ میں جاتے ہوئے دیکھا ۔ گشتی ٹیم کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ریسکیو ٹی
مدھیہ پردیش کے باندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو میں شیر کے دو بچوں کو ریسکیو کیا گیا


مدھیہ پردیش کے باندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو میں شیر کے دو بچوں کو ریسکیو کیا گیا

۔ ٹائیگر ریزرو کے پنپتھا رینج کے تحت سلکھنیا بیٹ میں ایک گشتی ٹیم نے شیر کے بچوں کو ایک درخت کھوہ میں جاتے ہوئے دیکھا

۔ گشتی ٹیم کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ریسکیو ٹیم نے انہیں بحفاظت پکڑ کر ایک باڑے میں چھوڑ دیا

امریا، 11 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے امریا ضلع کے باندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو سے شیر کے دو بچوں کو ریسکیو کیا گیا۔ گشتی ٹیم کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ریسکیو ٹیم نے انہیں بحفاظت پکڑ کر ایک باڑے میں ڈال دیا۔ آپریشن کل شام تک جاری رہا اور آج صبح اس کی جانکاری دی گئی۔

باندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو میں پنپتھا رینج کے تحت سلکھنیا بیٹ میں جمعہ کی دوپہر ایک گشتی ٹیم نے ایک شیر کے بچے کو جنگل میں گرے ہوئے درخت کے کھوہ میں داخل ہوتے دیکھا۔ انہوں نے فوری طور پر اعلیٰ حکام کو اس کی اطلاع دی جس پر فوری نوٹس لیتے ہوئے فیلڈ ڈائریکٹر ڈاکٹر انوپم سہائے نے خود موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد ہاتھیوں پر سوار ہو کر انہوں نے شیر اور شیرنی کو آس پاس کے علاقے میں تلاش کیا لیکن وہاں ان کی موجودگی کی کوئی آہٹ یا ان کے قدموں کے نشانات نہیں ملے۔ اس کے بعد ریسکیو ٹیم کو بلایا گیا اور شیر کے بچے کو ریسکیو کیا گیا، جہاں سے دو شیر کے بچے ملے، جنہیں تالا لے جا کر ان کی صحت کا معائنہ کیا گیا اور انہیں باڑے میں رکھا گیا۔

باندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو کے فیلڈ ڈائریکٹر ڈاکٹر انوپم سہائے نے بتایا کہ 10 اکتوبر بروز جمعہ دوپہر کو ایک گشتی ٹیم نے پنپتھا بفر رینج میں بیٹ سلکھنیا کے کمپارٹمنٹ نمبر پی ایف 610 میں شیر کے بچے کو دیکھا۔ اس کے بعد گشتی ٹیم اور کیمپ ہاتھیوں نے علاقے کی گہرائی سے تلاشی لی، لیکن کسی بڑے نر یا مادہ شیر کا کوئی نشان نہیں ملا۔ ریسکیو ٹیم نے اس کے بعد درخت کے کھوہ میں بچوں کی تلاش شروع کی اور شیر کے دو بچے ملے۔ شیر کے دونوں بچوں کی عمر تقریباً چار ماہ ہے۔ ریسکیو کے بعد انہیں تالا پہنچایا گیا جہاں ان کی صحت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن جمعہ کی شام تک جاری رہا۔ اس آپریشن کو اے ڈی تالا، ایس ڈی او فاریسٹ پنپتھا، رینجر کھتولی، رینجر پنپتھا بفر، ریسکیو ٹیم اور دیگر عملہ نے انجام دیا۔ اعلیٰ حکام کی ہدایت کے مطابق بچوں کے بارے میں مزید کارروائی کی جائے گی۔

فیلڈ ڈائریکٹر نے بتایا کہ یہ دونوں بچے اس شیر کے ہو سکتے ہیں جس کی گلی سڑی لاش 3 اکتوبر کو ملی تھی۔ تاہم ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کیونکہ مردہ شیر کی جنس کا ابھی تک تعین نہیں ہو سکا ہے۔ ابھی مستند طور پر کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے، لیکن اس امکان سے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پہلی بار فیلڈ ڈائریکٹر کے عملے کے خلاف سختی اور غفلت برتنے پر ان کی معطلی کے نتیجے میں گشتی ٹیم نے شیر کے دو بچے دیکھے اور انتظامیہ نے انہیں بحفاظت ریسکیو کر لیا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande