اسلام آباد، 11 اکتوبر (ہ س) ۔
سیکورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس ٹریننگ سینٹر میں چھ گھنٹے کے مشترکہ آپریشن کے بعد دہشت گردی کے ایک بڑے حملے کو ناکام بنا دیا۔ حملے میں سات پولیس اہلکار ہلاک اور 13 زخمی ہوئے۔ ایک خودکش بمبار سمیت کم از کم پانچ جنگجو مارے گئے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون نے اطلاع دی ہے کہ مسلح جنگجوو¿ں نے رات 8:30 بجے کے قریب رتہ کلاچی کے علاقے میں تربیتی مرکز پر دھاوا بول دیا۔حملہ آوروں نے بارود سے بھرا ٹرک مین گیٹ سے ٹکرا دیا، جس سے دیوار کا ایک حصہ گر گیا اور ڈیوٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔ دھماکے کے بعد حملہ آور احاطے میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔
ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سجاد احمد نے کہا، علاقے کو کلیئر کر دیا گیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ پولیس حکام کے مطابق 13 زخمی اہلکاروں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا اور وہ وہاں زیر علاج ہیں۔
خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (پبلک ریلیشنز) محمد عمران خان نے بتایا کہ حملے کے وقت ٹریننگ سینٹر میں موجود 200 کے قریب پولیس ریکروٹس اور افسران کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹر کے تمام بلاکس اور نادرا آفس کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے خودکش جیکٹس، دستی بم، دھماکہ خیز مواد اور دیگر گولہ بارود برآمد کرلیا۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں سرگرم بہت سے دہشت گردوں کے افغانستان سے روابط ہیں اور وہ 2021 میں فوج کے انخلائ کے بعد چھوڑے گئے امریکی ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ