محمود عباس کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان سلامتی اور امن قائم ہونے کی امید
رام اللہ،11اکتوبر(ہ س)۔فلسطینی صدر محمود عباس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول کی کوششوں پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان اصلاحات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جن کا اس نے امریکہ سے وعدہ کیا تھا۔
محمود عباس کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان سلامتی اور امن قائم ہونے کی امید


رام اللہ،11اکتوبر(ہ س)۔فلسطینی صدر محمود عباس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول کی کوششوں پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان اصلاحات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جن کا اس نے امریکہ سے وعدہ کیا تھا۔انہوں نے اس وقت تک اصلاحات جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جب تک کہ ایک ایسی مستحکم اتھارٹی قائم نہیں ہو جاتی جو فلسطینی عوام کی قیادت جاری رکھنے کے قابل ہو۔ انہوں نے وضاحت کی کہ صحت اور سلامتی میں اصلاحات نافذ کی جائیں گی اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا تاکہ اتھارٹی ایک ماڈل بن جائے۔انہوں نے رام اللہ میں اسرائیل کے چینل 12 کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ آج جو کچھ ہوا وہ ایک تاریخی لمحہ ہے جس میں امریکی منصوبے کے نفاذ کا حوالہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان سلامتی اور امن قائم ہوگا۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مقصد امن کو فروغ دینا ہے۔یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ میں جنگ کے بعد کے مرحلے میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع رکھتی ہے حالانکہ صدر ٹرمپ کے منصوبے نے اس وقت اس تصور کو پسماندہ قرار دیا تھا۔ رائٹرز کے مطابق محمود عباس نے مزید کہا کہ اتھارٹی اسرائیلی اعتراضات کے باوجود اپنی پوزیشن کو محفوظ بنانے کے لیے عربوں کی حمایت پر اعتماد کر رہی ہے۔ محمود عباس نے بارہا بدعنوانی سے نمٹنے، انتخابات کے انعقاد اور مغربی ملکوں کی طرف سے مانگی گئی دیگر اصلاحات کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔واضح رہے اسرائیلی فوج نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی صبح کے وقت اسرائیلی حکومت کی طرف سے اس کی منظوری کے بعد نافذ العمل ہو گئی ہے۔ فوج نے فلسطینیوں کو بیت حانون، بیت لاھیا، شجاعیہ اور ان علاقوں میں جہاں اسرائیلی فوجیں تعینات ہیں، اسی طرح رفح کراسنگ کے علاقے، فلاڈیلفی کوریڈور اور خان یونس کے تمام علاقوں میں جہاں فوج تعینات ہے تک پہنچنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ مقامی وقت کے مطابق دوپہر بارہ بجے جنگ بندی شروع ہونے کے بعد ہزاروں فلسطینیوں نے جنوبی غزہ کی پٹی سے شمال کی طرف جانا شروع کیا۔ مردوں، عورتوں اور بچوں کی قطاریں ساحلی سڑک ” شارع الرشید “ پر نظر آئیں۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande