ہمارے پیرا ایتھلیٹس نئے ہندوستان کے جذبے کی علامت ہیں: مانڈویہ
نئی دہلی، 11 اکتوبر (ہ س)۔ نوجوانوں کے امور اور کھیل-کود اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج عالمی پیرا ایتھلیٹکس چمپئن شپ 2025 میں تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہندوستانی پیرا ایتھلیٹس کو اعزازاتعطا کئے۔ انہوں نے ایتھلی
Our para athletes symbolize spirit of New India: Mandaviya


نئی دہلی، 11 اکتوبر (ہ س)۔ نوجوانوں کے امور اور کھیل-کود اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج عالمی پیرا ایتھلیٹکس چمپئن شپ 2025 میں تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہندوستانی پیرا ایتھلیٹس کو اعزازاتعطا کئے۔ انہوں نے ایتھلیٹس کی بے مثال ہمت، جذبے اور ریکارڈ ساز کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کھلاڑیوں نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔

ہندوستان نے اس چمپئن شپ میں اپنی اب تک کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 22 تمغے (6 سونے، 9 چاندی اور 7 کانسے کے تمغے) جیت کرپوائنٹس ٹیبل میں 10 واںمقام حاصل کیا۔ کھیل کی وزارت نے اس موقع پر کھلاڑیوں کو 1.09 کروڑ روپے سے زیادہ کی انعامی رقم پیش کی۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا،”آپ پیرا ایتھلیٹس نہیں ، بلکہ ہندوستان کے پاور ایتھلیٹ ہیں۔ اپنے تمغے جیت کر نہ صرف ملک کا نام روشن کیا ہے بلکہ خاص طور پر معذوروں کے لیے ایک متاثر کن پیغام بھیجا ہے۔ آپ نے دکھایا ہے کہ مضبوط عزم کے ساتھ کسی بھی رکاوٹ کو دور کیا جا سکتا ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر نظر رکھے ہوئے تھے اورباقاعدگی سے ان کے بارے میں معلومات لیتے رہے۔

نئی دہلی کے جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والی چیمپئن شپ کو ہندوستان کا آج تک کا سب سے کامیاب عالمی پیرا اسپورٹس مقابلہ سمجھا جا رہاہے۔ 100 ممالک کے 2,100 سے زیادہ ایتھلیٹس نے 186 میڈل مقابلوں میں حصہ لیا۔

پیرا اولمپک کمیٹی آف انڈیا (پی سی آئی ) کے صدر دیویندر جھاجھریا نے کہا، ”وزارت کھیل اورایس اے آئی نے خاندان کی طرح ہمارا ساتھ دیا۔ ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس (ڈبلیو پی اے) نے ہندوستان کومقابلوں کی شاندار میزبانی کے لیے ٹرافی پیش کی اور مستقبل میں ہندوستان میں بھی اس طرح کے مقابلوں کی میزبانی کرانے کی خواہش ظاہر کی۔ بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے یہ اعتراف وزارت،پی سی آئی اور ایس اے آئی کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔“

کھلاڑیوں نے بھی اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ گولڈ میڈلسٹ سمت انٹل نے کہا، ”مونڈو ٹریک نے گیم کو مزید بہتر بنایا۔ ہوٹل، ٹرانسپورٹیشن، اور مقامی رضاکاروں نے بھی بھرپور تعاون فراہم کیا۔“ پہلا سونے کا تمغہ جیتنے والے شیلیش کمار نے کہا، ”گھر میں منعقد ہونے والے اتنے بڑے ٹورنامنٹ کے لیے ماحول شاندار تھا۔ جم اور فٹنس سینٹر بھی بہت مفید رہے۔ُُ“ ڈبل تمغہ جیتنے والی پریتی پال نے کہا، ”میڈیکل روم اور آئس باتھ نے دوڑ کے ایتھلیٹس کو ان کی ریکوری میں کافی مدد کی۔“

کھلاڑیوں کی ہمت اور ذہنی طاقت کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ ”آپ نے معذوری کو عزم میں بدل دیا ہے۔ یہ ہمت کی ایک نئی تعریف ہے جو آنے والی نسلوں کوترغیب کرے گی۔ آپ نے نہ صرف تمغے جیتے ہیں بلکہ قوم کا دل بھی جیت لیا ہے۔ جب قوت ارادی ہو تو وہیل چیئر بھی پنکھ بن جاتی ہے۔“ تقریب میں ڈاکٹر مانڈویہ نے تمام تمغے جیتنے والے پیرا ایتھلیٹس کو اعزاز سے نوازا اور ان کے ساتھ ایک گروپ فوٹو بنوایا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande