موسمیاتی تبدیلی ، خوراک کی عدم تحفظ جیسے چیلنجوں سے مل کر نمٹنا ہوگا: اوم برلا
بارباڈوس ، 11 اکتوبر (ہ س) ۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ، وبائی امراض ، خوراک کی عدم تحفظ اور عدم مساوات جیسے عالمی بحران سرحدوں سے تجاوز کرتے ہیں اور اجتماعی حل کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماع
موسمیاتی تبدیلی ، خوراک کی عدم تحفظ جیسے چیلنجوں سے مل کر نمٹنا ہوگا: اوم برلا


بارباڈوس ، 11 اکتوبر (ہ س) ۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ، وبائی امراض ، خوراک کی عدم تحفظ اور عدم مساوات جیسے عالمی بحران سرحدوں سے تجاوز کرتے ہیں اور اجتماعی حل کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا اور اس بات پر زور دیا کہ تنہائی میں حل تلاش نہیں کیا جا سکتا۔

برلا بارباڈوس میں 68ویں کامن ویلتھ پارلیمانی کانفرنس کی جنرل اسمبلی میں ’دولت مشترکہ - ایک عالمی شراکت دار‘ کے موضوع پر مندوبین سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جمہوریت اور مساوات کی زندہ مثال ہے، اور آئین گزشتہ 75 سالوں سے ملک کے لیے ایک رہنمائی کی حیثیت رکھتا ہے۔ جمہوریت ہندوستان کی روح ہے ، مساوات اس کا عزم اور انصاف اس کی شناخت ہے۔

خوراک اور صحت کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، برلا نے دنیا کے لیے خوراک اور غذائیت کی حفاظت میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ہندوستان کے کردار کو اجاگر کیا۔ کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران ہندوستان کی اہم شراکت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 150 سے زیادہ ممالک کو ادویات اور ویکسین فراہم کرکے، ہندوستان نے ثابت کیا ہے کہ صحت ایک حق ہے ، استحقاق نہیں۔دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو اجاگر کرتے ہوئے، برلا نے فخر سے کہا کہ ہندوستان پیرس معاہدے کے اہداف کو مقررہ وقت سے پہلے پورا کرنے والا پہلا بڑا ملک بن گیا۔ بین الاقوامی سولر الائنس اور کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر جیسے اقدامات کے ذریعے، ہندوستان نے کرہ ارض کے لیے عالمی ذمہ داری پر زور دیا ہے۔

خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہندوستان کی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، برلا نے پنچایتی راج اداروں اور شہری بلدیاتی اداروں میں خواتین کے لیے ریزرویشن کی دفعات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دیہی پنچایتی راج اداروں میں 3.1 ملین منتخب نمائندوں میں سے 1.4 ملین سے زیادہ خواتین ہیں۔ہندوستان کے قدیم جمہوری ورثے کا حوالہ دیتے ہوئے، برلا نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت کی روح اس کی قدیم تہذیب، ثقافت اور گاو¿ں کے پنچایتی نظام میں پیوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت، اتفاق رائے اور اجتماعی فیصلہ سازی کی روایت نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوری طاقت بنا دیا ہے۔دولت مشترکہ ممالک کے تنوع پر روشنی ڈالتے ہوئے، برلا نے کہا کہ مختلف زبانیں بولنے، مختلف روایات کی پیروی کرنے، اور متنوع جغرافیائی مقامات پر رہنے کے باوجود ، دولت مشترکہ کے شہری جمہوریت، آزادی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ صرف ممالک کا گروپ نہیں ہے۔ یہ ایک مشترکہ تاریخ، مشترکہ اقدار، اور مشترکہ مستقبل کے اجتماعی وژن سے جڑا ایک خاندان ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہندوستان اس سفر میں ایک فعال ساتھی رہے گا۔برلا نے دولت مشترکہ ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران کو آئندہ سال 7 سے 9 جنوری تک نئی دہلی میں منعقد ہونے والے آئندہ سی ایس پی او سی میں شرکت کی دعوت دی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande