باغپت، 11 اکتوبر (ہ س)۔ اترپردیش کے باغپت ضلع میں ہفتہ کو مولانا کی بیوی اور دو بچوں کو قتل کر دیا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی، جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا، اور معاملے کی تفتیش شروع کردی۔ اس قتل کی اطلاع ملتے ہی پولیس سپرنٹنڈنٹ اور کئی دیگر پولیس افسران جائے وقوع پر پہنچے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ سورج کمار رائے نے بتایا کہ مولانا ابراہیم، جو اصل میں مظفر نگر ضلع کے رہنے والے ہیں، نے گنگنولی گاؤں کی مسجد میں نماز کی امامت کی۔ وہ اپنی بیوی (32) اور بیٹیوں صوفیہ (5) اور سومیہ(3) کے ساتھ مسجد کے اوپر ایک مکان میں رہتے تھے۔ اہل خانہ نے انکشاف کیا کہ مولانا جمعہ کے روز دیوبند گئے تھے تاکہ افغان وزیر خارجہ کی طرف سے منعقدہ پروگرام میں شرکت کریں، جو ہفتہ کو دیوبند میں منعقد ہو رہا تھا۔ ان کی بیوی اور دو بیٹیاں گھر میں اکیلی تھیں۔ ہفتے کے روز، کسی نے انکی اہلیہ اوران کی دو بیٹیوں کو مار مار کر ہلاک کر دیا۔ دوپہر کو قرآن پڑھنے آئے بچوں نے کمرے میں خون آلود لاشیں دیکھ کر مسجد میں موجود دیگر لوگوں کو اطلاع دی۔ قتل کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار نفری کے ساتھ پہنچ گئے۔ دریں اثناء واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مولانا ابراہیم گھر کی طرف روانہ ہوگئے۔
ایس پی کا کہنا تھا کہ فارنسک ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ قتل کی وجوہات کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ مولاناابراہیم کے واپس آنے پر صحیح معلومات دستیاب ہوں گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد