نئی دہلی، 11 اکتوبر (ہ س)۔ ہندوستانی کھیلوں کی دنیا میں ہاکی کو ہمیشہ ایک خاص مقام حاصل رہا ہے۔ ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کے کپتان ہرمن پریت سنگھ کو جدید دور کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور وہ ماضی کے ان شاندار لمحات سے ترغیب حاصل کرتے ہیں، جب ہندوستان نے آزادی کے ایک سال بعد 1948 کے لندن اولمپکس میں برطانیہ کو 4-0 سے شکست دے کر سونے کا تمغہ جیتا تھا۔ یہ وہ تاریخی موقع تھا جب اولمپک گیمز میں پہلی بار ہندوستانی پرچم لہرایا گیا تھا۔
اس سنہری لمحے کو یاد کرتے ہوئے، ہاکی انڈیا نے ہرمن پریت سنگھ کے حوالے سے کہا، ”جب ہندوستان نے 1948 کے لندن اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتا تھا، یہ پوری قوم کے لیے فخر اور جذبات سے بھرا ہوا لمحہ تھا، خاص طور پر جب یہ فتح برطانیہ کی سرزمین پر آئی تھی۔ ہم نے اپنے سینئر سے اس دن کی کہانیاں سنی ہیں اور یہ میرے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔“
ہرمن پریت سنگھ، جنہوں نے ٹوکیو اور پیرس اولمپکس میں ہندوستانی ٹیم کو لگاتار دو کانسے کے تمغے جیتنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اس دور کے ایک عظیم کھلاڑی بلبیر سنگھ سینئر سے اپنی ملاقات کو بھی یاد کیا۔
انہوں نے کہا، ”بلبیر سنگھ سینئر سر سے ملنا اور ا ن کے منھ سے لندن اولمپکس کے بارے میں کہانیاں سنانا میری زندگی کے سب سے خاص لمحات میں سے ایک رہا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت لندن کا ہجوم کس طرح ہندوستانی ٹیم کے لیے تالیاں بجا رہا تھا - یہ سن کر آج بھی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ تصور کیجئے کہ کھلاڑیوں نے اس وقت کتنی خوشی محسوس کی ہوگی۔“
سال 1948 کے اولمپکس میں، ہندوستان نے گروپ مرحلے میں آسٹریا، ارجنٹینا اور اسپین کو شکست دی، پھر سیمی فائنل میں نیدرلینڈز کو شکست دی اور فائنل میں برطانیہ کو 4-0 سے شکست دے کر سونے کا تمغہ جیتا تھا۔
ہرمن پریت نے کہا کہ ان کی اور ٹیم کی نظریں 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس پر ہیں۔کپتان نے کہا کہ ”ہم نے لگاتار دو اولمپک تمغے جیتے اور ترنگا بلند ہوتے دیکھا، لیکن اب ہمارا خواب اس سے ایک قدم آگے بڑھانا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اولمپکس میں ایک بار پھر قومی ترانہ بجایا جائے، جس طرح کشن لال اور بلبیر سنگھ سینئر کی ٹیم نے 1948 میں تجربہ کیا تھا۔ ہم اس کو حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔“
ہرمن پریت نے آخر میں کہا، ”ہاکی اور ہندوستان کا تاریخی رشتہ ہے۔ ہم ملک کے لیے نواں گولڈ میڈل جیتنے کی کوشش کریں گے۔ مجھے یقین ہے کہ اپنے سینئر کھلاڑیوں کے آشیرواد سے ہم اس خواب کو پورا کریں گے۔‘]
ہاکی انڈیا آنے والے دنوں میں ایسی بہت سی متاثر کن کہانیوںکا اشتراک کرے گی، جن میں ان عظیم کھلاڑیوں کی کہانیاں بھی شامل ہوں گی جنہوں نے گزشتہ 100 برسوں میں ہندوستانی ہاکی کو دنیا کے نقشے پر چمکایاہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد