اے ایم یو طلبا نے متعدد مسائل پر ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر کو پیش کی عرضداشت
علی گڑھ, 18 ستمبر (ہ س) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبا کو پیش آرہی پریشانیوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے آج سینئر طلبا اور ریسرچ اسکالرس کی جانب سے ایک وفد نے ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر سے ملاقات کر ایک عرضداشت پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ہم یونیورسٹی کے مختلف رہ
عرضداشت


علی گڑھ, 18 ستمبر (ہ س) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبا کو پیش آرہی پریشانیوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے آج سینئر طلبا اور ریسرچ اسکالرس کی جانب سے ایک وفد نے ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر سے ملاقات کر ایک عرضداشت پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ہم یونیورسٹی کے مختلف رہائشی ہالوں میں ہاسٹل کی رہائش کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات اور ہاسٹل کی سہولیات کی بگڑتی ہوئی حالت کی طرف آپ کی توجہ دلانا چاہتے ہیں۔ ہاسٹل کے کمرے کی الاٹمنٹ کے عمل میں تاخیر اور بے ضابطگیوں نے نئے اور واپس آنے والے طلباء دونوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے جس سے وہ بے بسی اور مایوسی کا شکار ہیں۔بہت سے طلباء، بشمول باہر کے امیدوار اور سال اول کے داخلے، تعلیمی سیشن کے آغاز کے ہفتوں بعد بھی کمروں کی الاٹمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے فی الحال مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جن کو کمرے الاٹ کیے گئے ہیں وہ بھی طویل عرصے سے مسائل سے دوچار ہیں۔ غیر موثر عمل نے طلباء کی تعلیمی توجہ اور ذہنی تندرستی کو براہ راست متاثر کیا ہے۔عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ الاٹمنٹ میں تاخیر کے علاوہ، ہاسٹلز میں متعدد بنیادی ڈھانچے اور زندگی کے مسائل ہیں جن پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جیسے پی ایچ ڈی کے داخلے کے عمل میں تاخیر، غیر یقینی صورتحال اور تعلیمی خلل کا باعث بنتے ہیں۔اے ایم یو طلبہ یونین کے انتخابات کے انعقاد میں طویل تاخیر، طلبہ کی نمائندگی اور جمہوری مصروفیت کو متاثر کرتی ہے۔ہاسٹل الاٹمنٹ کے مسائل، بشمول الاٹمنٹ میں تاخیر، ناقص دیکھ بھال۔بلاجواز فیسوں میں اضافہ: ہاسٹل کی فیسوں میں حالیہ اضافے نے طلباء پر مالی بوجھ بڑھا دیا ہے، خاص کر معاشی طور پر کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والے۔رہائش کے خراب حالات: ہاسٹل کی بہت سی عمارتیں خستہ حال دیواروں کا شکار ہیں،ٹوٹے ہوئے فرش، اور پرانا انفراسٹرکچر، انہیں رہائش کے لیے غیر محفوظ بناتا ہے۔ حراستی پالیسیاں، جن میں زیادہ شفافیت اور منصفانہ نفاذ کی ضرورت ہے۔کیمپس میں حفاظت اور تحفظ، خاص طور پر طالبات کے لیے اور رات گئے تک نقل و حرکت۔بجلی کی بار بار کٹوتی، خاص طور پر ہاسٹلز اور اکیڈمک بلاکس میں، مطالعہ اور تحقیق میں رکاوٹ بنتی ہے۔کمزور اور ناقابل اعتبار وائی فائی کنیکٹیویٹی، آن لائن سیکھنے اور تحقیقی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ہاسٹلز، کچھ محکموں اور لائبریریوں کی چھتوں میں رساؤ، خطرات اور تکلیفوں کا باعث ہے۔مختلف ہالوں، شعبہ جات اور لائبریریوں کے سامنے پانی بھر جانا، خاص طور پر دوران بارش۔کیمپس کے علاقوں میں زہریلے جانوروں جیسے سانپوں اور آوارہ کتوں اور جنگلی سؤروں کی موجودگی سے خطرات جیسے مسائل شامل ہیں۔طلبا نے اُمید ظاہر کی ہے کہ انتظامیہ طلبہ برادری کے مفاد میں ان مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔ بروقت اور موثر جواب طلبا کا یونیورسٹی انتظامیہ پر اعتماد بحال کرنے اور ادارے کے مجموعی تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande