لکھنو، 19 جولائی (ہ س)۔
کبھی غربت، کبھی بے بسی، کبھی حالات کی سخت دیواروں نے ان معصوم قدموں کو روک دیا تھا جو اسکول کی طرف بڑھ رہے تھے۔ کندھے پر اسکول بیگ لٹکانے کا خواب ادھورا رہ گیا۔ اب وہ رکے ہوئے قدم دوبارہ آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔ کیونکہ جہاں اسکول سے باہر بچوں کے قدم رک گئے تھے، وہیں سے ان کے مستقبل کی نئی پرواز شروع ہو گی۔
اتر پردیش کی یوگی حکومت اب ان لاکھوں بچوں کو دوبارہ تعلیم سے جوڑنے جا رہی ہے جو کسی نہ کسی وجہ سے اسکولی تعلیم سے محروم رہ گئے تھے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بنیادی تعلیم کا محکمہ 01 اگست سے ایک ’خصوصی تربیتی پروگرام‘ شروع کر رہا ہے۔
یہ پروگرام ان بچوں کے لیے ہے جو باقاعدگی سے اسکول نہیں جا پا رہے تھے یا مکمل طور پر تعلیمی نظام سے باہر تھے۔ 6 سے 14 سال کی عمر کے ان بچوں کو پرائمری سطح کی تعلیم سے دوبارہ جوڑنے کے لیے، ریاستی حکومت نے ’تعلیم کے مرکزی دھارے میں دوبارہ داخلے‘ کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ اس میں بچوں کو ان کی عمر کے مطابق عمر کے مطابق کلاسوں میں داخل کیا جائے گا اور انہیں تعلیم دی جائے گی۔ شاردا پروگرام کے تحت انہیں باقاعدہ اسکولی تعلیم کے لیے تیار کیا جائے گا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ شناخت شدہ اسکول سے باہر بچوں کو خصوصی تربیت یافتہ اساتذہ کے ذریعہ نو ماہ کی خصوصی تربیت فراہم کی جائے گی۔
ان بچوں کو پڑھانے کے لیے اساتذہ کو خصوصی ماڈیولز پر تربیت دی جائے گی۔ ٹیچنگ لرننگ میٹریل (ٹی ایل ایم) کو بھی مرکز میں جامع تعلیم، نفسیاتی مدد اور عمر کے مطابق نصاب کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ یہاں اے ڈی بیسک، ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسر اور بلاک ایجوکیشن آفیسرس کو نوڈل آفیسر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ ضلعی سطح سے لے کر بلاک سطح تک کے تعلیمی افسران کو نوڈل افسر کے طور پر ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، تاکہ اسکیم کے موثر کام کو یقینی بنایا جاسکے۔اسکیم کے تحت، خصوصی ٹرینرز کا انتخاب اسکول مینجمنٹ کمیٹی (ایس ایم سی) کے ذریعے ان اسکولوں میں کیا جائے گا جہاں 5 یا اس سے زیادہ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ ریٹائرڈ اساتذہ یا اہل رضاکاروں کو ترجیح دی جائے گی جو رضاکارانہ خدمات پیش کرتے ہیں۔ یہ ٹرینرز بچوں کو ضروری خصوصی تربیت فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنی کلاس کے مطابق مرکزی دھارے میں شامل ہو سکیں۔ریاستی حکومت کے وزیر سندیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ حکومت ان بچوں کو دوبارہ پڑھنے کا موقع دے رہی ہے، جن کی تعلیم کسی وجہ سے روک دی گئی تھی۔ اب وہ دوبارہ جوش و خروش کے ساتھ اسکول سے منسلک ہوں گے۔ یہ کوشش صرف انہیں اسکول لانے کے لیے نہیں ہے، یہ ان کے خوابوں کو نئی اڑان بھی دے گی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ آسانی سے خود انحصاری کی طرف بڑھیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan