
نئی دہلی، 9 مئی (ہ س)۔ مرکزی زراعت، کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر جمعہ کو وزارت اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) اور دیہی ترقی کی وزارت کے سینئر افسران کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیوراج نے کہا کہ فصلوں کی بوائی، اناج، پیداوار اور پھلوں اور سبزیوں کی دستیابی کے بارے میں افسران سے معلومات لینے کے ساتھ ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی کہ کسانوں کو موجودہ حالات میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ملک میں گیہوں، چاول اور دیگر اناج وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔ بمپر پیداوار ہوئی ہے۔ کسانوں سے خریداری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ یہ بات باعث اطمینان ہے کہ اس وقت ہمارے خوراک کے ذخائر بھرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارے ملک کا عزم ہے۔ ہم دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ان کے ٹھکانوں اور پناہ گاہوں کو تباہ کرنے کے لیے سخت کارروائی کی گئی ہے۔
چوہان نے کہا کہ سال 2023-24 میں اناج کی کل پیداوار 3322.98 لاکھ میٹرک ٹن تھی جو 2024-25 میں بڑھ کر 3474.42 لاکھ میٹرک ٹن ہو گئی ہے۔ چاول کی بھی کوئی کمی نہیں ہے، اس سال پیداوار 1464.02 لاکھ میٹرک ٹن رہی ہے جو گذشتہ سال 1378.25 لاکھ میٹرک ٹن تھی۔ گزشتہ سال گیہوں کی پیداوار 1132.92 لاکھ میٹرک ٹن تھی، اس بار 1154.30 لاکھ میٹرک ٹن ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ شیوراج سنگھ نے کہا کہ دالوں کی پیداوار بھی وافر مقدار میں ہوئی ہے، جو 242.46 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 250.97 لاکھ میٹرک ٹن ہو گئی ہے، جب کہ تیل کے بیجوں کی کل پیداوار 396.69 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 428.98 لاکھ میٹرک ٹن ہو گئی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ باغبانی فصلوں کی پیداوار بھی بڑھ کر 3621 لاکھ میٹرک ٹن ہو گئی ہے جو گذشتہ سال 3547 لاکھ میٹرک ٹن تھی۔ گزشتہ سال آلو کی پیداوار 570.53 لاکھ میٹرک ٹن تھی جو اس بار 595.70 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ پیاز 242.67 لاکھ میٹرک ٹن تھی جو اس سال 288.77 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ اسی طرح ٹماٹر 213.23 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 215.49 لاکھ میٹرک ٹن ہو گیا۔
شیوراج نے کہا کہ ایسے حالات میں اکثر دیہات خالی کر دیے جاتے ہیں، ایسے میں ہم یہ بھی اندازہ لگا رہے ہیں کہ وہاں کون سی فصل بوئی گئی ہے، جس کے لیے ہم بیج اور پودے لگانے کا سامان بھی تیار رکھیں گے۔ اگر بوائی تھوڑی دیر سے ہوتی ہے تو ہم اس بات کا بھی خیال رکھیں گے کہ اس صورت حال میں انہیں کیا ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور پنجاب جیسی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بھی بات چیت کی جائے گی اور ان حالات میں کن چیزوں کی ضرورت ہے، اس بارے میں حکام کی سطح پر بھی بات چیت کی جائے گی اور اس کے لیے انتظامات بھی کیے جائیں گے۔
شیوراج سنگھ نے کہا کہ دیہی ترقی کی وزارت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اگر ہمارے بھائی- بہن ایسے حالات میں کہیں سے بھی آتے ہیں تو فوری طور پر روزگار کا انتظام کیا جائے۔ چوہان نے کہا کہ 14 مئی کو مرکزی وزارت زراعت کے افسران اور ملازمین خون کا عطیہ دیں گے، اس وقت ہم سب مرکزی محکمہ زراعت اور دیہی ترقیات کے ذریعے ملک کی خدمت کے لیے تیار ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد