اپریل میں خوردہ مہنگائی کی شرح 3.16 فیصد کی چھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی
نئی دہلی، 13 مئی (ہ س)۔ مہنگائی کے محاذ پر عوام کو راحت دینے والی خبر ہے۔ اپریل میں خوردہ افراط زر کی شرح کم ہو کر 3.16 فیصد پر آ گئی ہے، جو تقریباً 6 سال کی کم ترین سطح ہے۔ اس کمی کی بڑی وجہ سبزیوں، پھلوں، دالوں اور پروٹین سے بھرپور دیگر اشیائے خورد
اپریل میں خوردہ مہنگائی کی شرح 3.16 فیصد کی چھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی


نئی دہلی، 13 مئی (ہ س)۔ مہنگائی کے محاذ پر عوام کو راحت دینے والی خبر ہے۔ اپریل میں خوردہ افراط زر کی شرح کم ہو کر 3.16 فیصد پر آ گئی ہے، جو تقریباً 6 سال کی کم ترین سطح ہے۔ اس کمی کی بڑی وجہ سبزیوں، پھلوں، دالوں اور پروٹین سے بھرپور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ہے۔

شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر کی شرح اپریل میں سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 3.16 فیصد رہ گئی ہے، جو تقریباً 6 سال کی کم ترین سطح ہے۔ اس سے قبل مارچ 2025 میں خوردہ افراط زر کی شرح 3.34 فیصد تھی۔ اپریل 2024 میں یہ شرح 4.83 فیصد تھی جبکہ جولائی 2019 میں یہ شرح 3.15 فیصد تھی۔

قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اپریل میں خوراک کی افراط زر صرف 1.78 فیصد رہی، جو کہ مارچ میں 2.69 فیصد اور گزشتہ سال اپریل میں 8.7 فیصد تھی۔ اس کے ساتھ ہی اپریل میں دیہی مہنگائی 3.25 فیصد سے کم ہو کر 2.92 فیصد پر آگئی ہے جب کہ شہری مہنگائی 3.43 فیصد سے کم ہو کر 3.36 فیصد پر آگئی ہے۔ اس طرح یہ شرح ریزرو بینک آف انڈیا کی مقرر کردہ حد کے اندر ہے جو کہ تقریباً 4 فیصد بنی ہوئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک نے مالی سال 2025-26 کے لیے سی پی آئی پر مبنی خوردہ افراط زر کی شرح کو 4 فیصد کے قریب برقرار رکھنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ پہلی سہ ماہی میں افراط زر کی شرح 3.6 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 3.9 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 3.8 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande