مراقبہ اور روحانیت 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کی کلید ہیں: سی پی رادھا کرشنن
نائب صدر رادھا کرشنن نے اوم شانتی ریٹریٹ سینٹر کے سلور جبلی سال کے افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کیا گروگرام، 7 دسمبر (ہ س)۔ نائب صدرجمہوریہ سی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ ہندوستان کے باباوں، راہبوں اور سنیاسیوں کے روحانی طریقوں نے دنیا کو مراقبہ، خ
مراقبہ اور روحانیت 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کی کلید ہیں: سی پی رادھا کرشنن


نائب صدر رادھا کرشنن نے اوم شانتی ریٹریٹ سینٹر کے سلور جبلی سال کے افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کیا

گروگرام، 7 دسمبر (ہ س)۔

نائب صدرجمہوریہ سی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ ہندوستان کے باباوں، راہبوں اور سنیاسیوں کے روحانی طریقوں نے دنیا کو مراقبہ، خود اعتمادی اور سچائی کی راہ پر گامزن کیا ہے۔ راج یوگ، وپیسنا، اور تپسیا جیسی بھرپور روحانی روایات آج ہندوستان کو عالمی رہنما بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ روحانی طاقت وزیر اعظم نریندر مودی کی 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کی قرارداد میں قوم کی رہنمائی کر رہی ہے۔

نائب صدر اتوار کو گروگرام ضلع کے بوہڑاکلاں میں واقع برہما کماری ایشوریہ وشو ودیالیہ کے اوم شانتی ریٹریٹ سینٹر کے سلور جبلی سال کے رشمیا پروگرام کے افتتاح کے موقع پر بول رہے تھے۔ صنعت و تجارت کے وزیر راو نربیر سنگھ نے نائب صدر جمہوریہ کا ہریانہ پہنچنے پر خیرمقدم کیا۔ نائب صدر سی پی رادھا کرشنن چراغ جلا کر پروگرام کا افتتاح کیا، اپنے خطاب میں کہا کہ مراقبہ روح، دل اور جسم کو گہرا سکون فراہم کرتا ہے۔ مراقبہ کی حالت میں مثبت خیالات پیدا ہوتے ہیں اور اندرونی توانائی پیدا ہوتی ہے۔ اس دھیان (مراقبے) کے تجربے کے دوران، معاشرے کے مختلف شعبوں — ہوا بازی، طب، سائنس، انتظامیہ، سماجی خدمت، اور سیاست — سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے شناسائی ہوئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مراقبہ اور روحانی سکون ہر انسان کے لیے ضروری ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ مذہب کی پیروی سے امن اور فتح دونوں ملتی ہیں۔من کو جیتنا کامیابی کی پہلی کلید ہے، جیسا کہ گیتا کا پیغام ہے۔انہوں نے انسانیت کی فلاح کے لیے تنظیم کے کاموں کی بھی تعریف کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande