
فریدآباد، 7 دسمبر (ہ س)۔
بلبھ گڑھ کے سائبر پولس اسٹیشن نے نیٹ امتحان میں رینک کو بہتر کرنے کے نام پر 16.5 لاکھ روپے (16.5 لاکھ روپے) کی دھوکہ دہی کے معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔ ملزم ٹیکنیکل گریجویٹ ہے اور اس نے جعلسازوں کو بینک اکاونٹس فراہم کیے تھے۔ پولیس وسیع تر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
بلبھ گڑھ کے سائبر پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق سیکٹر 3 کے رہنے والے سنتوش نے بتایا کہ اس کی بیٹی نے 2024 میں این ای ای ٹی کا امتحان دیا تھا، اور خاندان نتائج کا انتظار کر رہا تھا۔ اسی دوران ایک نامعلوم شخص نے فون کرکے اپنی بیٹی کے رینک کو بہتر کرنے کا وعدہ کیا۔ کال کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ اس نے پہلے کئی طلبہ کے رینک کو بہتر کرنے میں مدد کی تھی۔ اس نے اعتماد حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات بھی بھیجیں۔
دھوکہ بازوں نے 17 لاکھ روپے (17 لاکھ روپے) کا مطالبہ کیا، جس کے بعد خاتون نے راضی ہو کر 16.5 لاکھ روپے (16.5 لاکھ روپے) اپنے فراہم کردہ بینک اکاونٹ میں جمع کرادیے۔ رقم ملنے پر جعلسازوں نے فون اٹھانا چھوڑ دیا۔ جب خاتون نے ان سے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔ تب اسے احساس ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہہوگیا ہے۔ متاثرہ نے اس کے بعد بلبھ گڑھ کے سائبر پولیس اسٹیشن کو معاملے کی اطلاع دی۔
شکایت موصول ہونے پر، پولیس نے تحقیقات شروع کی اور راکیش کمار مہاپترا (28) کو اوڈیشہ کے ناورنگ پور سے گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اپنا بینک اکاونٹ جعلسازوں کو فروخت کردیا تھا، جہاں خاتون کی جانب سے بھیجی گئی رقم جمع کرائی گئی تھی۔ پولیس نے اسے سات روزہ ریمانڈ پر لے لیا ہے۔ اس سے قبل، پولیس نے ایک خاتون اکاونٹ ہولڈر کو بھی گرفتار کیا تھا، جو فی الحال پولیس ریمانڈ پر ہے۔ پولیس کو امید ہے کہ تفتیش کے دوران گینگ کے دیگر ارکان کے بارے میں اہم معلومات سامنے آئیں گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سائبر فراڈ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون جاری رکھے ہوئے ہیں اور جلد ہی پورے گینگ کا انکشاف کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ