
کوئٹہ، 07 دسمبر (ہ س)۔ پاکستان کے بلوچستان میں آزادی کا مطالبہ کر رہی ایک کالعدم تنظیم کے 100 سے زیادہ باغیوں نے خود سپردگی کر دی۔ اس تنظیم کا نام بلوچستان ریپبلکن آرمی (بی آر اے) ہے۔ بی آر اے ریاست میں بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسے دیگر گروہوں کے ساتھ مل کر علیحدہ ملک بنانے کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے۔ پاکستان کی فوج نے ہفتہ کو بتایا کہ ہتھیار ڈالنے والوں میں سینئر کمانڈر بھی شامل ہے۔ اس واقعے کو بدامنی کے شکار صوبے میں سیکورٹی اور صلح کی کوشش کے لیے ایک بڑی کامیابی مانا جا رہا ہے۔
پاکستان کے اخبار ”دی ایکسپریس ٹریبیون“ اور ”دنیا نیوز“ کی رپورٹ کے مطابق، فوج کی رابطہ عامہ شاخ ”انٹر سروسز پبلک ریلیشنز“ (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ اس کے علاوہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خاتمے کے لیے جاری مہم کے تحت 5 دسمبر کو ڈیرا بگٹی میں 5 باغیوں کو مار گرایا گیا۔ پاکستان کی فوج کا الزام ہے کہ ٹی ٹی پی کو ہندوستان مدد کرتا ہے۔ آئی ایس پی آر نے صاف کیا ہے کہ ڈیرا بگٹی کے سوئی میں خود سپردگی کرنے والوں میں بی آر اے کے براہمداغ بگٹی دھڑے کے کمانڈر وڈیرا نور علی چکرانی نے 100 سے زیادہ سابق دہشت گردوں کے ساتھ اپنے ہتھیار ڈال دیے۔ اس گروہ نے قومی پرچم لہرایا اور قومی دھارے (مین اسٹریم) میں لوٹنے کا عزم کیا۔
رپورٹ کے مطابق، اس موقع پر بگٹی نے آس پاس کے پہاڑی علاقوں میں چھپے ہوئے دیگر دہشت گردوں سے تشدد چھوڑنے اور ریاست کے قومی دھارے میں لوٹنے کی اپیل کی۔ سوئی ٹاون کے چیئرمین عزت اللہ بگٹی نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے نظریے کی تعریف کی۔ افسران کا کہنا ہے کہ چکرانی قبیلے کے اراکین کو قومی دھارے میں لانا بی آر اے کے لیے نفسیاتی (سائیکولوجیکل) جھٹکا ہے۔
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کمانڈر اور ان تمام لوگوں کو مبارکباد دی، جنہوں نے پرامن زندگی میں لوٹنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وڈیرا نور علی چکرانی اور ان کے 100 سے زیادہ ساتھیوں کا یہ فیصلہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک صاف پیغام ہے کہ ریاست نے بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں کیے ہیں۔
اس درمیان ”دی بلوچستان پوسٹ“ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے جعفر ایکسپریس اور بولان میل ایک بار پھر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ دونوں ٹرینوں کو جیکب آباد پہنچتے ہی منسوخ کیا گیا۔ ریلوے افسران کے مطابق، مسافروں کی حفاظت کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا۔ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ صورتحال معمول پر آتے ہی ریل سروس بحال ہونے کی جانکاری دی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن