آل انڈیا بدھسٹ فورم کا 8 دسمبر کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کا اعلان
گیا،7 دسمبر(ہ س)۔ بہار کے گیا میں مہابودھی مندر کے انتظام پر بدھ مت کے مکمل کنٹرول کا مطالبہ کرتے ہوئے مہو آباد میں گزشتہ 298 دنوں سے جاری غیر معینہ دھرنا ایک بار پھر زور پکڑ گیا ہے۔ آل انڈیا بدھسٹ فورم کی قیادت میں8 دسمبر2025 (پیر) کو ہزاروں راہ
آل انڈیا بدھسٹ فورم کا 8 دسمبر کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ


گیا،7 دسمبر(ہ س)۔ بہار کے گیا میں مہابودھی مندر کے انتظام پر بدھ مت کے مکمل کنٹرول کا مطالبہ کرتے ہوئے مہو آباد میں گزشتہ 298 دنوں سے جاری غیر معینہ دھرنا ایک بار پھر زور پکڑ گیا ہے۔ آل انڈیا بدھسٹ فورم کی قیادت میں8 دسمبر2025 (پیر) کو ہزاروں راہب ، لامااور بدھ مت بودھ گیا سے پٹنہ کے لئے مارچ کریںگے۔

احتجاج 12 فروری 2025 سے جاری ہے۔ مظاہرین کا واحد مطالبہ یہ ہے کہ 1949 کے بودھ گیا مندر مینجمنٹ ایکٹ کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور مہابودھی ٹیمپل مینجمنٹ کمیٹی کو خصوصی طور پر بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے بنایا جائے۔ فی الحال کمیٹی چار ہندو اور چار بدھسٹ ارکان پر مشتمل ہے، گیا کے ضلع مجسٹریٹ اس کے چیئرمین ہیں۔

آل انڈیا بدھسٹ فورم کے جنرل سکریٹری آکاش لاما نے اعلان کیا کہ قافلہ 700,000 دستخطوں پر مشتمل ایک میمورنڈم وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو پیش کرے گا، جس میں انہیں دسویں بار وزیر اعلیٰ بننے پر مبارکباد دی جائے گی۔ آکاش لاما نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے اپنے حقوق مانگ رہے ہیں، ہمیں کسی مذہب سے کوئی شکایت نہیں ہے۔

اتوار کے روز بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے 69 ویں مہاپری نرواں دن پر احتجاجی مقام سے بڑی تعداد میں بھکشو اور عقیدت مند مہابودھی مندر پہنچے۔ بودھی درخت کے نیچے بابا صاحب کی مورتی کی خصوصی پوجا اور گلپوشی کی کی جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی تاہم احتجاج مکمل طور پر پرامن رہا۔

آکاش لاما نے کہاکہ آج نہ صرف مہاپری نروان کا دن ہے، بلکہ یوم مہاپریورتن بھی ہے۔ بابا صاحب نے آئین کے ذریعے سب کو مساوی حقوق دیے تھے۔ اس سے متاثر ہو کر ہم لوگ اپنے مقدس ترین مقام مہابودھی مندر پر اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔

مہاراشٹر، اتر پردیش، دہلی اور مدھیہ پردیش سمیت کئی ریاستوں کے لوگ احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں۔ دہلی کے رہنے والے انیل کمار نے کہا، میں 12 فروری سے یہاں ہوں، میں اس وقت تک واپس نہیں آؤں گا جب تک بی ٹی ایکٹ کو منسوخ نہیں کیا جاتا۔ اتر پردیش کے ایک راہب، ابھے سمبودھی نے کہا، ہم امن پسند ہیں، ہم صرف اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔ 4 اپریل 2025 کو تقریباً 500 بھکشو پٹنہ پہنچے، لیکن وزیر اعلیٰ سے ملاقات نہ کر سکے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔ بعد ازاں حکام کی جانب سے یقین دہانی کے بعد وہ بغیر ملاقات کے واپس چلے گئے۔ اس بار پھر ہزاروں لوگ مارچ کر رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande