یوکرین کے بجلی اور ٹرانسپورٹ نظام پر روس کا شدید ترین حملہ ، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل
کیو، 6 دسمبر (ہ س)۔ روس نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب یوکرین پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملے کیے، جن سے آٹھ علاقوں میں بجلی کے ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔ حکام اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے مطابق، کئی حصوں میں بلیک
یوکرین کے بجلی اور ٹرانسپورٹ نظام پر روس کا شدید ترین حملہ ، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل


کیو، 6 دسمبر (ہ س)۔ روس نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب یوکرین پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملے کیے، جن سے آٹھ علاقوں میں بجلی کے ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔ حکام اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے مطابق، کئی حصوں میں بلیک آؤٹ ہوا اور جوہری پاور پلانٹس کو اپنی پیداوار کم کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔

گزشتہ چند ہفتوں میں روس نے یوکرین کے توانائی نظام اور اہم تنصیبات پر حملوں میں تیزی لائی ہے۔ سردی کی شدت بڑھنے اور جنگ کے چار سال مکمل ہونے کے قریب پہنچنے کے ساتھ ہی روس مسلسل پاور اسٹیشنوں، ہیٹنگ پلانٹس اور ریلوے مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اس دوران، امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی تازہ امن مذاکرات میں بھی کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہو سکی۔

آئی اے ای اے نے بتایا کہ یوکرین کے تین فعال جوہری پاور پلانٹس، جو ملک کی نصف سے زیادہ بجلی فراہم کرتے ہیں، علاقے میں وسیع فوجی سرگرمیوں کے سبب اپنی صلاحیت کم کرنے پر مجبور ہو گئے۔

یوکرینی فوج کے مطابق، روس نے رات بھر میں 653 ڈرون اور 51 میزائل داغے، جن میں سے 585 ڈرون اور 30 میزائل مار گرائے گئے۔ توانائی کی وزارت نے بتایا کہ چیـرنہیف، زاپوریژژیا، لیوو اور ڈنیپروپیٹروفسک علاقوں میں بجلی اور ہیٹنگ کی سہولیات متاثر ہوئیں۔ جنوبی اوڈیسا علاقے میں 9,500 صارفین ہیٹنگ اور 34,000 افراد پانی کی فراہمی سے محروم رہے۔ حملوں کے باعث اوڈیسا کی بندرگاہ پر کچھ ڈھانچا متاثر ہوا اور وہاں عارضی طور پر جنریٹر کے ذریعے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

وزارتوں نے کہا کہ سکیورٹی حالات بہتر ہوتے ہی مرمت کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور صارفین کو فراہمی بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

کیو کے قریب فاستیو کے علاقے میں واقع ایک بڑے ریلوے مرکز کو بھی نقصان پہنچا۔ ریاستی ریلوے کمپنی اوکرزالیزنیتسیا نے بتایا کہ ڈپو اور کئی بوگیاں متاثر ہوئیں، تاہم کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔ کمپنی کو کیف اور چیـرنہیف کے اطراف کئی مضافاتی ٹرینیں منسوخ کرنا پڑیں۔

یوکرین کے وزیرِ خارجہ آندری سبیگا نے کہا کہ روس کسی بھی امن کوشش کو نظرانداز کرتے ہوئے شہری ڈھانچے، توانائی کے نظام اور ریلوے کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ان کے مطابق، یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ یوکرین کو مضبوط بنانے اور روس پر دباؤ بڑھانے کے فیصلوں میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس کے درست اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں سے کیے گئے حملے یوکرین کی فوجی و صنعتی تنصیبات، ان سے وابستہ توانائی کے ڈھانچے اور فوجی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کے لیے تھے۔ وزارت نے کہا کہ ان حملوں میں کنژال ہائپرسونک میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون استعمال کیے گئے۔

ادھر یوکرین پر حملوں کے دوران پڑوسی پولینڈ میں بھی خطرے کے سائرن بج اٹھے۔ لیوبارتوو کے علاقے میں صبح سویرے سائرن بجنے سے لوگ چوکس ہو گئے۔ پولش فضائیہ نے اپنے لڑاکا طیارے فوری طور پر الرٹ کر دیے، تاہم فوجی حکام نے واضح کیا کہ پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande