
واشنگٹن،06دسمبر(ہ س)۔ناروے نے اعلان کیا ہے کہ وہ دو مزید جرمن آبدوزیں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ روس کے پڑوسی اس ملک نے اپنی دفاعی استعداد کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات جمعے کے روز حکومت کی جانب سے بتائی گئی۔اربوں ڈالر مالیت کی اس مجوزہ خریداری کا اعلان کرتے ہوئے ناروے کے وزیر دفاع توری ساندویک نے کہا کہ ”ناروے ایک ساحلی ملک ہے ... اور آبدوزیں ہمارے قومی دفاع کے لیے نہایت اہم حیثیت رکھتی ہیں۔ ہم شمالی اٹلانٹک اور بحرِ پیرنٹس میں روسی فوجی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔“ساندویک نے مزید کہا کہ ناروے شمال میں نیٹو کی ’آنکھیں اور کان‘ ہے اور اس کردار کے لیے ہمیں اپنی موجودگی، نگرانی اور اپنے قریب کے علاقے میں قوت کو بہتر بنانے کی زیادہ صلاحیت درکار ہے۔ اس تناظر میں آبدوزیں انتہائی ناگزیر ہیں۔ یہ بات فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے بتائی۔حکومت نے آبدوزوں اور ان کے اسلحہ جاتی نظام کی بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث دفاعی بجٹ میں 46 ارب کرون (تقریباً 4.5 ارب ڈالر) اضافے کی تجویز بھی دی ہے۔
ایک علیحدہ بیان میں وزارتِ دفاع نے بتایا کہ 19 ارب کرون ایسے میزائلوں کی خریداری پر خرچ کیے جائیں گے جو 500 کلومیٹر دور اپنے اہداف تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔اگرچہ وزارت نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کون سے میزائل خریدے جائیں گے، تاہم نارویجن نیوز ایجنسی ”این ٹی بی“ نے اطلاع دی ہے کہ اس وقت امریکی ہیمارس (HIMARS) نظام، جنوبی کوریا کے چن مو (Chunmoo) میزائل اور جرمن کمپنی ”کے این ڈی ایس“ (KNDS) پر غور کیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ ناروے کی روس کے ساتھ 198 کلومیٹر طویل زمینی سرحد ہے اور دونوں ممالک کی بحری حدود بھی بحرِ پیرَنٹس میں ملتی ہیں۔ روس 2022 سے یوکرین کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔ناروے کی حکومت نے 2021 میں جرمن کمپنی تھائسَن کروپ سے چار آبدوزیں منگوانے کی درخواست کی تھی۔ وزارت دفاع کے مطابق ان میں سے پہلی آبدوز 2029 میں فراہم ہو گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan