
یش راج فلمز کے مشہور بلاک بسٹر دل والے دلہنیا لے جائیں گے (ڈی ڈی ایل جے) کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر، راج اور سمرن کے ایک عظیم الشان کانسہ کے مجسمے کی لندن کے تاریخی لیسٹر اسکوائر میں نقاب کشائی کی گئی۔ شاہ رخ خان اور کاجول کی طرف سے نقاب کشائی کی گئی یہ مجسمہ تاریخی ہے، جو اس باوقار مقام پر دکھائی جانے والی پہلی ہندوستانی فلم ہے۔ یہ مجسمہ اب فخر کے ساتھ ہیری پوٹر، میری پاپینز، پیڈنگٹن اور ونڈر وومن جیسے عالمی ثقافتی شبیہیں کے ساتھ کھڑا ہے۔
مجسمے میں راج اور سمرن کے مشہور پوز کو دکھایا گیا ہے، جس نے جنوبی ایشیائی کمیونٹیز میں پاپ کلچر کی یادوں پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے شاہ رخ خان نے کہا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ڈی ڈی ایل جے اتنا بڑا واقعہ بن جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ برطانیہ بالخصوص لندن ان کے کیریئر اور اسٹارڈم کے سفر کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ اعزاز پوری ہندوستانی فلم انڈسٹری کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔
کاجول نے بھی اس کامیابی پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 30 سال گزرنے کے بعد بھی، ڈی ڈی ایل جے دنیا کی سب سے طویل عرصے تک چلنے والی فلموں میں سے ایک ہے اور اس کے پاس گنیز ورلڈ ریکارڈ ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ فلم بیرون ملک رہنے والے ہندوستانیوں کے لیے ایک جذباتی علامت بن گئی ہے اور یہ مجسمہ انہیں گھر کی یاد دلائے گا۔ 1995 میں ریلیز ہونے والی ڈی ڈی ایل جے کی محبت کی کہانی یورپ سے شروع ہوتی ہے اور ہندوستان میں ختم ہوتی ہے۔ فلم ہندوستانی سنیما کے ثقافتی ورثے کا ایک متحرک اور ناقابل فراموش حصہ بنی ہوئی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی