
پٹنہ، 2 نومبر (ہ س)۔ بہار میں پٹنہ ضلع کے مکامہ اسمبلی سیٹ سے جے ڈی یو امیدوار اننت سنگھ کوگذشتہ دیر رات ان کے دو مددگار منی کانٹ ٹھاکر اور رنجیت رام کے ساتھ بیدنا گاؤں سے مثالی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کی ایک ٹیم سابق ایم ایل اے کو گرفتار کر کے پٹنہ لے آئی۔ اس دوران مکامہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
پٹنہ ضلع مجسٹریٹ تیاگ راجن ایس ایم اور پٹنہ کے ایس ایس پی کارتیکیہ شرما نےگذشتہ دیر رات پریس کانفرنس میں واقعہ کی تفصیلات فراہم کیں۔ ایس ایس پی نے ثبوتوں اور بیانوں کا حوالہ دیتےہوئے واقعہ سے منسلک ایک قتل کے معاملے کی تصدیق کی۔ تین گرفتاریاں ہوئی ہیں اور چھاپہ ماری جاری ہے۔ سی آئی ڈی کی ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم میں اندرونی اور باہری زخم ملے ہیں ،حالانکہ کوئی گولی نہیں ملی۔
پٹنہ ایس ایس پی کارتیکیہ شرما نے بتایا کہ 30 اکتوبر کو دو حریف امیدواروں کے گروہ کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ پتھراؤ ہوا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعد ایک لاش برآمد ہوئی۔ متوفی 75 سالہ دلار چند یادو تھا۔ دونوں فریقین نے شکایت درج کرائی اور پولیس نے تفتیش شروع کر دی۔ شواہد، عینی شاہدین کے بیانات اور متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی گئی اور یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔
ایس ایس پی نے کہا کہ یہ پتہ چلا ہے کہ یہ معاملہ امیدوار اننت سنگھ کی موجودگی میں ہوا، جو اس معاملے کا اہم ملزم بھی ہے۔ اننت سنگھ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے مددگارمنی کانت ٹھاکر اور رنجیت رام کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تینوں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور مناسب تفتیش کی جائے گی۔
دریں اثنا پیوش پریہ درشی، دلار چند کے بھتیجے اور مکامہ سیٹ کے امیدوار جن سوراج نے بڑی گرفتاری کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اسے ایک اچھا قدم اور اپنے خاندان کے لیے راحت قرار دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan