
نئی دہلی،14نومبر(ہ س)۔پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے دہلی لال قلعہ کے قریب مورخہ دس نومبر دوہزار پچیس کو ہوئے کار دھماکے کی پ±رزورزمذمت کی ہے اور معصوم شہریوں اور ملکی سیکوریٹی کو نشانہ بناکر کیے گئے حملے کو ’دہشت گردی کا بزدلانہ اور قبیح عمل بتایا ہے‘۔پروفیسر آصف نے دہشت گردانہ حملے پر صدمے اور افسوس کا اظہا رکرتے ہوئے جس نے پورے ملک کو ہلادیا کہا کہ”اس طرح کی دہشت گردانہ کاروائیاں اس ملک کی قدروں، اصول اور ہماری ثروت مند تہذیب و تمدن اور امن،ہم آہنگی اور اتحاد کی اقدار کے خلاف ہیں۔ہندوستانی فلسفیوں اور مفکرین نے زمانہ قدیم سے اور عہد حاضر میں خاص طورپر عزت مآب وزیر اعظم شری نریندر مودجی نے ان اقدار کو دنیا بھر میں پھیلایاہے۔بحران کے اس دور میں جامعہ ملیہ اسلامیہ بھارت سرکار کے ساتھ ہے اور دہشت گردی کی اس کی تمام صورتوں کے خلاف قطعی عدم تحمل کی پالیسی کے اس کے غیر متزلزل عہد کے ساتھ ہے اور اس منحوس دن اپنی جانیں گنوانے والوں کے کنبوں کے لیے ہم گہری ہمدردی اور تعزیت پیش کرتے ہیں۔“پروفیسر آصف نے مزید کہا کہ ”اس طرح کی دہشت گردی کی کاروائیوں اور بے پروا خوں ریزی، زیادہ عزم اور وطن پرستی کے جذبے کے ساتھ ملک کی خدمت کرنے کے ہمارے عزم کو تقویت دے گی خاص طور پر ایسے حالات میں جب بھارت کو پوری دنیا میں عدم تشدد کے ایک درخشاں ستارے کے طورپر دیکھا جارہاہو۔“
پروفیسر رضوی نے لا ل قلعہ کار دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ”اس طرح کے غیر انسانی،بدقسمت اور سخت پریشان کن حملے صرف اس عظیم ملک کی بنیادی اخلاقیات پر حملہ نہیں بلکہ بھارت کی قومی سیکوریٹی پر بھی حملہ ہیں۔یہ اس ملک کے ہر ایک شہری کے تحفظ اور اس کی سیکوریٹی کو کمزور کرتا ہے۔ایک ایسے وقت میں جب عزت مآب وزیر اعظم شری نریندر مودی جی اور بھارت سرکار، نوجوان آبادی کے صلاحیتوں کو پر دینے کے لیے انتھک کوششیں کررہی ہے اور نوجوانوں اور ملک کے اعلی تعلیمی اداروں کی تزئین و آرائش کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرکے ہمارے انسانی وسائل کے لیے مواقع فراہم کررہے ہیں اس طرح کی بیہودہ حرکتیں اور سردمہری بیان سے باہرہیں۔ علاوہ ازیں کسی بھی مہذب سماج میں تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔“پروفیسر رضوی نے مزید کہا کہ ”اس مشکل گھڑی میں ہم سرکار کے ساتھ ہیں اور جامعہ اس طرح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے امن اور ہم آہنگی کو بدستور مضبوط کرتی رہے گی۔حالاں کہ اس طرح کی شکست ہمیں ایک دوسرے کے مزید قریب لائے گی اور ہم ترقی اوربہبود کی راہ میں رکاوٹوں کے سامنے عزم مصمم کے ساتھ ڈٹے رہیں گے اور زیادہ مضبوط و توانا اور زیادہ لچک دار قوم کے طورپر ابھریں گے۔“
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais