امریکی فوج وینزویلا کے خلاف بڑی کارروائی کے لیے تیار، ٹرمپ کو حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا
واشنگٹن، 14 نومبر (ہ س)۔ امریکی فوج وینزویلا میں ایک بڑی کاروائی کی تیاری کر رہی ہے۔ اعلیٰ فوجی حکام نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وینزویلا میں ممکنہ کارروائیوں کے نئے متبادل بشمول زمینی حملوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وائٹ ہاو¿س میں کئی اعلیٰ
US military prepares for major action against Venezuela


واشنگٹن، 14 نومبر (ہ س)۔ امریکی فوج وینزویلا میں ایک بڑی کاروائی کی تیاری کر رہی ہے۔ اعلیٰ فوجی حکام نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وینزویلا میں ممکنہ کارروائیوں کے نئے متبادل بشمول زمینی حملوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وائٹ ہاو¿س میں کئی اعلیٰ سطحی میٹنگ ہو چکی ہیں۔ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں سکریٹری جنگی معاملات پیٹ ہیگستھ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ڈین کین اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

سی بی ایس نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، سینئر فوجی حکام نے بدھ کو صدر ٹرمپ سے ملاقات کی اور اس منصوبے پر بات چیت کی۔ فوجی حکام نے وینزویلا میں ممکنہ کارروائیوں کا خاکہ پیش کیا، جس میں ضرورت پڑنے پر زمینی حملے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ جنگی معاملات کے سکریٹری پیٹ ہیگستھ اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین ڈین کین نے صدر ٹرمپ کے ساتھ مکمل منصوبہ شیئر کیا، لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

وائٹ ہاو¿س کے ترجمان نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ پینٹاگون کے ترجمان نے بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ ممکنہ فوجی کاروائی کی منصوبہ بندی امریکی انٹیلی جنس حکام کی مدد سے کی جا رہی ہے۔ نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے وائٹ ہاو¿س کی میٹنگز میں شرکت نہیں کی کیونکہ وہ بیرون ملک سفر پر تھیں۔ سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو وزرائے خارجہ کے جی-7 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کینیڈا میں تھے۔

اس ہفتے کے شروع میں، یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ کیریئر اسٹرائیک گروپ امریکی سدرن کمانڈ کے آپریشن کے علاقے میں داخل ہوا۔ سدرن کمانڈ کیریبین اور جنوبی امریکہ میں مہمات کے لیے بنیادی جنگی یونٹ ہے۔ فورڈ علاقے میں پہلے سے موجود تباہ کن طیاروں، جنگی طیاروں اور خصوصی آپریشن کے آلات کے بیڑے میں شامل ہوگیا ہے۔

پچھلے دو مہینوں میں، امریکی فوج نے کم از کم 21 جہازوں پر حملہ کیا ہے جن پر جنوبی امریکہ سے امریکہ میں منشیات لے جانے کا الزام ہے۔ اکتوبر کے آخر میں ایک کارروائی میں دو کشتیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں مبینہ طور پر کم از کم 80 اسمگلر مارے گئے۔ دو اسمگلروں کو پکڑ کر ان کے آبائی ممالک ایکواڈور اور کولمبیا بھیج دیا گیا۔

بدھ کے روز انڈیانا کے فورٹ وین میں ایک دفاعی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ہیگستھ نے منشیات کے اسمگلروں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی جارحانہ کارروائی کو اٹھایا۔ ہیگستھ نے کہا، ”غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسی کشتی پر سوار نہ ہوں۔ اگر امریکی لوگوں کو زہر دینے کے لیے منشیات کی اسمگلنگ کی گئی تو بہت برا ہوگا۔ “

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande