یوپی کابینہ کے اہم فیصلے: 10 سال تک کی کرایہ داری پر اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس میں بڑی راحت
لکھنؤ، 14 نومبر (ہ س)۔وزیر اعلی آدتیہ ناتھ کی زیر صدارت اتر پردیش کی کابینہ نے جمعہ کو منعقدہ میٹنگ میں 10 سال تک کی مدت کے لیز ڈیڈ پر اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس میں چھوٹ کو منظوری دینے کے ساتھ ساتھ کئی تجاویز پر مہر ثبت کی گئی ۔ کابینہ نے ہندو
UP Cabinet: Major relief in stamp duty on lease deed 10 yrs


لکھنؤ، 14 نومبر (ہ س)۔وزیر اعلی آدتیہ ناتھ کی زیر صدارت اتر پردیش کی کابینہ نے جمعہ کو منعقدہ میٹنگ میں 10 سال تک کی مدت کے لیز ڈیڈ پر اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس میں چھوٹ کو منظوری دینے کے ساتھ ساتھ کئی تجاویز پر مہر ثبت کی گئی ۔ کابینہ نے ہندوستانی خواتین کرکٹ ٹیم کو ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے پر مبارکباد دی۔ اس نے دہلی کار بم دھماکے کے دہشت گردانہ واقعہ کی مذمت بھی کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

کابینہ کی میٹنگ کے بعد ریاستی وزیر خزانہ سریش کھنہ، وزیر انل راج بھر، وزیر ٹرانسپورٹ اور راکیش سچن نے کابینہ میں منظور شدہ تجاویز کے بارے میں میڈیا کومعلومات دی۔ وزیر خزانہ سریش کھنہ نے کہا کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت نے ریاست میں کرایہ داری کو آسان اور شفاف بنانے کے لیے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ کابینہ نے 10 سال تک کی لیز ڈیڈز پر اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس میں چھوٹ کی منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ عمارت کے مالک اور کرایہ دار، دونوں کو تحریری شکل میں لیز ڈیڈ تیار کر کے رجسٹر کرائیں، جس سے تنازعات کم ہوں اور کرایہ داری ریگولیشن ایکٹ کے موثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے ۔

وزیر خزانہ سریش کھنہ نے کہا کہ جب کہ موجودہ قوانین کے مطابق ایک برس سے زیادہ کی مدت کی کرایہ داری کے معاہدے کی رجسٹریشن لازمی ہے، عموماً زیادہ تر لیز معاہدے زبانی ہوتے ہیں، یا اگر تحریری بھی ہوتے ہیں،تو ان کی رجسٹری نہیں کروائی جاتی ۔ اس طرح کے معاملات کا پتہ عام طور پر جی ایس ٹی ڈیپارٹمنٹ اور بجلی کے محکمے جیسی ایجنسیوں کے ذریعے فائلوں کے معائنہ کے دوران چلتا ہے اور بعد میں کم اسٹامپ ڈیوٹی کی وصولی کی کاروائی کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی لازمی ہے کہ کرایہ داری معاہدے کی رجسٹری ہو یا نہ ہو، اس پر درست اسٹامپ ڈیوٹی ہر حال میں جمع ہونی چاہیے۔

اسٹامپ اور رجسٹریشن کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) رویندر جیسوال نے بتایا کہ نئے نظام کے تحت زیادہ سے زیادہ اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس کی حدیں مقرر کی گئی ہیں۔ یہ حد کرایہ داری کی مدت اور اوسط سالانہ کرایہ پر مبنی ہوگی۔ اس سے عام لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا، کیونکہ اب انہیں کرایہ داری کے اعمال پر بھاری اسٹامپ ڈیوٹی ادا کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور لوگ اپنی جائیداد کو آسانی سے رجسٹر کر سکیں گے۔

اب چین مین بھی بن سکیںگے لیکھ پال، نئے قوانین منظور

ریاستی کابینہ نے لیکھپال سروس رولز میں ایک بڑی تبدیلی کی ہے، جس سے چین مینوں کو لیکھپال کے عہدے پر ترقی دینے کا راستہ کھل گیا ہے۔ وزیر خزانہ سریش کھنہ نے بتایا کہ پانچویں ترمیمی قواعد 2025 کے تحت اب لیکھ پال کے کل عہدوں کا دو فیصد پروموشن کی بنیاد پر اہل چین مینوں کو دیے جا سکیں گے۔ یہ پہلا موقع ہے جب چین مینوں کو براہ راست بھرتی کے نظام سے باہرنکل کر لیکھ پال کے عہدے پر ترقی حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ فی الحال 8940 لیکھپال کے عہدے خالی ہیں۔ نئے نظام کے تحت صرف وہی چین مین پروموشن کے اہل ہوں گے جو اصل میں اسی عہدے پر تعینات ہوئے ہوں، بھرتی سال کے پہلے دن تک چھ سال کی سروس مکمل کی ہو اور انٹرمیڈیٹ یا اس کے مساوی امتحان پاس کیا ہو۔ ان اہل چین مینوں کا انتخاب سلیکشن کمیٹی کی سفارش پر کیا جائے گا۔

باغپت میں پی پی پی موڈ پر میڈیکل کالج بنے گا

وزیر خزانہ سریش کھنہ نے اعلان کیا کہ وزراءکی کونسل نے باغپت ضلع میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کی بنیاد پر میڈیکل کالج کی تعمیر کے لیے 5.07 ہیکٹیئر اراضی محکمہ مفت طبی تعلیم کو منتقل کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ یہ زمین میتلی گاوں میں واقع ہے اور محکمہ ماہی پروری کی ملکیت تھی۔ متنازعہ 0.53 ہیکٹیئر حصے کو چھوڑ کر بقیہ زمین پرکالج کی تعمیر کی جائے گی۔

دکان اور تجارتی تنصیبات ضوابط میں بڑی ترمیم

کابینہ نے دکان اور تجارتی تنصیبات ضوابط 1962 میں ایک اہم ترمیم کو منظوری دے دی، اس کا دائرہ شہری علاقوں سے پوری ریاست تک پھیلا دیا گیا ہے۔اب تمام اضلاع اور دیہی علاقوں میں قائم ادارے بھی اس قانون کے دائرے میں آئیں گے۔ اس سے زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو قانونی تحفظ ملے گا اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر محنت انل راج بھر نے بتایا کہ ترمیم کے تحت یہ قانون اب ان تنصیبات پر نافذ ہوگا جن میں 20یا اس سے زیادہ کارکن تعینات ہیں۔اس سے چھوٹے اداروں کو اضافی بوجھ کے بغیر اپنی معاشی سرگرمیاں جاری رکھنے کا موقع ملے گا، جبکہ بڑے اداروں میں ملازمین کو ایکٹ کے تحت تمام مراعات حاصل ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترمیم کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے حکومت نے قانون کے تحت طبی سہولیات جیسے کلینک، پولی کلینک، میٹرنٹی ہومز، آرکیٹیکٹ، ٹیکس کنسلٹنٹس، ٹیکنیکل کنسلٹنٹس، سروس پرووائیڈرز، سروس پلیٹ فارمز اور اسی طرح کے دیگر تجارتی اداروں کو بھی شامل کیا ہے۔

بزرگ پنشن کے لیے الگ سے درخواست دینے کی ضرورت نہیں

سماجی بہبود کے وزیر (آزادانہ چارج) اسیم ارون نے بتایا کہ اتر پردیش کی کابینہ نے ریاست میں بڑھاپے کی پنشن سے متعلق ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ اہل بزرگ شہریوں کو پنشن کے لیے الگ سے درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اسیم ارون نے کہا کہ فیملی آئی ڈی ”ایک خاندان، ایک پہچان“ کا نظام خود بخود اہل مستفیدین کی شناخت کرے گا اور ان کی رضامندی حاصل کرنے پر، پنشن کو براہ راست منظور کیا جائے گا۔ جو عمل مکمل نہیں کر سکے وہ فائدہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ نیا نظام ان شہریوں کی فہرست خود بخود تیار کرے گا جو اپنی فیملی آئی ڈی کی بنیاد پر اگلے 90 دنوں میں 60 سال کے ہو جائیں گے۔ محکمہ سب سے پہلے ڈیجیٹل ذرائع جیسے ایس ایم ایس، واٹس ایپ اور فون کال کے ذریعے اہل شہریوں سے رضامندی حاصل کرے گا۔ جو لوگ ڈیجیٹل طور پر رضامندی دینے میں ناکام رہتے ہیں، ان سے گاو¿ں کے پنچایت اسسٹنٹ، کامن سروس سینٹر، یا محکمانہ ملازم کے ذریعے جسمانی طور پر رابطہ کیا جائے گا۔ اگر دونوں سطحوں پر رضامندی حاصل نہیں کی گئی تو ایسے ناموں کو عمل سے ہٹا دیا جائے گا۔

خواتین کرکٹ ٹیم کو مبارکباد اور دہلی کار دھماکے کے واقعہ کی مذمت

میٹنگ میں ہندوستانی خواتین کرکٹ ٹیم کو ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے میں تاریخی فتح پر مبارکباد دی گئی۔ اجلاس میں ٹیم کے جذبے، نظم و ضبط اور بہترین کارکردگی کو سراہا گیا۔ وزیر خزانہ کھنہ نے کہا کہ یہ جیت نہ صرف ہندوستانی کرکٹ کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے بلکہ یہ ملک کی نوجوان بیٹیوں کے لیے بھی تحریک کا باعث ہے۔ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں دہلی کار دھماکے کے دہشت گردانہ واقعہ کی مذمت کی گئی اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ اور کابینہ نے حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande