پاکستانی پارلیمنٹ نے آرمی چیف کو وسیع اختیارات دے دیئے۔
اسلام آباد، 14 نومبر (ہ س)۔ پاکستان کی پارلیمنٹ نے جمعرات کو ایک وسیع آئینی ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس میں صدر کے ساتھ ساتھ موجودہ آرمی چیف عاصم منیر کو تاحیات قانونی استثنیٰ دیا گیا ہے۔ تاہم پاکستانی پارلیمنٹ کے ایک بڑے حصے نے اس اقدام کو ایک خو
پاک


اسلام آباد، 14 نومبر (ہ س)۔ پاکستان کی پارلیمنٹ نے جمعرات کو ایک وسیع آئینی ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس میں صدر کے ساتھ ساتھ موجودہ آرمی چیف عاصم منیر کو تاحیات قانونی استثنیٰ دیا گیا ہے۔

تاہم پاکستانی پارلیمنٹ کے ایک بڑے حصے نے اس اقدام کو ایک خودکش فیصلہ قرار دیا ہے جو جمہوری خودمختاری اور عدالتی آزادی کو تباہ کرتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے منظور ہونے والی 27ویں ترمیم جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے کردار میں لامحدود فوجی اختیارات دیتی ہے اور ایک وفاقی آئینی عدالت قائم کرتی ہے۔

یہ ترمیم پاکستان کے فوجی اور عدالتی ڈھانچے میں انقلابی تبدیلیاں لائے گی۔ بل میں آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کا خطاب دیا گیا ہے۔ وہ اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران تاحیات قانونی تحفظ حاصل کریں گے۔

انہیں ان کے عہدوں سے ہٹانے کے لیے اب پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 27ویں ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل، ایئرفورس مارشل یا فلیٹ ایڈمرل کے عہدے پر ترقی پانے والا کوئی بھی افسر اب تاحیات رینک اور مراعات برقرار رکھے گا، یونیفارم میں رہے گا اور اسے فوجداری کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اس طرح کا تحفظ پہلے صرف صدر مملکت کے لیے مخصوص تھا۔ اس میں سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کرنے، عدلیہ پر فوجی اثر و رسوخ کو بڑھانے کی دفعات بھی شامل ہیں۔ اس بل کی منگل کو قومی اسمبلی نے منظوری دی تھی جب کہ سینیٹ نے اسے جمعے کو منظور کر لیا تھا۔

تاہم، ملک کے قانون سازوں کا کہنا ہے کہ یہ آئینی ترمیم آمریت کو بڑھا دے گی اور ملک میں جمہوریت کی جو بھی چھوٹی سی علامت موجود ہے اسے ختم کر دے گی۔ اس سے نہ صرف فوج کی سرگرمیوں پر جمہوری چیک ختم ہو جائے گا بلکہ فوجی درجہ بندی کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا، جہاں تمام سروس چیف جوائنٹ چیفس کے نظام کے ماتحت ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا کرتے ہوئے اسے آمریت کے قریب قدم قرار دیا۔ تاہم، پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز کی قیادت میں مخلوط حکومت نے اکثریت حاصل کرکے اپنا راستہ محفوظ کرلیا۔

پاکستان، جو کہ 250 ملین سے زیادہ آبادی پر مشتمل جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک ہے، طویل عرصے سے سیاست میں فوج کے کردار کے ساتھ سویلین اتھارٹی کو متوازن کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ یہ ترمیم صدر آصف علی زرداری کو کسی بھی فوجداری مقدمے سے بھی محفوظ رکھتی ہے، حالانکہ یہ استثنیٰ لاگو نہیں ہوگا اگر وہ صدارت چھوڑنے کے بعد کوئی اور عوامی عہدہ سنبھالیں گے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande