
پونے ،
14 نومبر (ہ س)۔
پونے کے بدنام زمانہ نوالے پل پر گزشتہ آٹھ برسوں میں پیش
آنے والے 210 سے زیادہ سڑک حادثات میں اب تک 82 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
جمعرات کی شام ہونے والے تازہ حادثے میں آٹھ افراد ہلاک اور پندرہ زخمی ہوئے، جس
نے ایک بار پھر اس مقام کی خطرناکی کو اجاگر کر دیا۔
یہ
حادثہ اس وقت پیش آیا جب ستارا سے آنے والا ایک تیز رفتار کنٹینر ٹرک نوالے پل پر
بے قابو ہو گیا اور بیس گاڑیوں سے جا ٹکرایا۔ دو ٹرکوں کے درمیان ایک کار دب کر
تباہ ہو گئی اور کچھ ہی دیر بعد دونوں ٹرکوں میں آگ لگ گئی، جس نے کئی گاڑیوں کو
لپیٹ میں لے لیا۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر کئی گھنٹے
کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔
اس
واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت سواتی سنتوش نوالکر (37)، شانتا دتاترے
دابھاڈے (54)، دتاترے چندر کانت دابھاڈے (58)، مکشیتا ہیم کمار ریڈی (3)، دھننجے
کمار کولی (30)، روہت گیانیشور کدم (25)، رستم وردھا (54) اور ایک ٹرک ڈرائیور کے
طور پر ہوئی ہے۔ زخمیوں میں صوفیہ امجد سید (15)، رخسانہ بران (45)، بسم اللہ سید
(38)، اسماعیل عباس بران (52)، امول مولے (46)، سنتوش سروے (45)، زلیخا امجد سید
(32)، امجد سید (40)، ستیش واگھمارے (35) اور دیگر شامل ہیں، جنہیں مختلف اسپتالوں
میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔
حادثے
کے بعد مرکزی وزیر مملکت مرلی دھر موہول نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور پونے میونسپل
کمشنر نول کشور رام اور پولیس کمشنر امیتیش کمار کے ساتھ مل کر حادثے کی وجوہات
اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے موقع پر ہنگامی اقدامات اور
نگرانی میں اضافے کی ہدایت بھی دی۔
وزیر
اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے لیے فی کس پانچ لاکھ روپے
مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ انتظامیہ نے فوری طور پر رنگ روڈ منصوبے کی
رفتار بڑھانے اور بھاری گاڑیوں کے لیے متبادل راستے تجویز کرنے کے اقدامات شروع کر
دیے ہیں۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے