
نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ شیو سینا ادھو ٹھاکرے دھڑے کی طرف سے انتخابی نشان پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی دائر کی گئی درخواست پر 21 جنوری 2026 کو حتمی سماعت کرے گا۔ جسٹس سوریہ کانت کی قیادت والی بنچ نے یہ حکم دیا۔
ادھو ٹھاکرے کے دھڑے نے شندے دھڑے کو اصل شیوسینا کے طور پر تسلیم کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ درخواست میں شندے دھڑے کو کمان اور تیر کا نشان الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 17 فروری 2023 کو ایکناتھ شندے دھڑے کو اصل شیوسینا قرار دیا اور اسے کمان اور تیر کا انتخابی نشان الاٹ کیا۔ کمیشن نے پایا کہ شیوسینا کا موجودہ آئین غیر جمہوری ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا شیو سینا کے اصل آئین میں کہ غیر جمہوری طریقوں کو خفیہ طور پر واپس لایا گیا، جس سے پارٹی ایک نجی جاگیر کی طرح ہو گئی ۔ ان طریقوں کو الیکشن کمیشن 1999 میں نامنظور کر چکا تھا۔ پارٹی کا ایسا ڈھانچہ اعتماد پیدا کرنے میں ناکام رہتا ہے۔
ادھو ٹھاکرے کے دھڑے نے الیکشن کمیشن کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔ کمان اور تیر کا نشان بال ٹھاکرے کے زمانے سے شیوسینا کا انتخابی نشان رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد