
نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی 12 سے 17 نومبر تک امریکہ کے باضابطہ دورے پر روانہ ہوئے ہیں۔ اس دورے کا مقصد ہندوستان اور امریکہ کی بحریہ کے درمیان پائیدار بحری شراکت داری کو مزید مضبوط کرنا ہے، جو ہندوستان -امریکہ دفاعی شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے۔
اس دورے کے دوران بحریہ کے سربراہ امریکی محکمہ جنگ کے سینئر حکام سے بات چیت کریں گے۔ بحریہ کے سربراہ امریکہ ہند-بحرالکاہل کمان کے کمانڈر ایڈمرل سیموئل جے پاپارو اور امریکہ کے بحرالکاہل بیڑے کے کمانڈر ایڈمرل اسٹیفن ٹی کوہلر کے ساتھ ساتھ دیگر اعلیٰ بحری حکام اور معززین سے بھی ملاقات کریں گے۔ یہ بات چیت دونوں بحری افواج کے درمیان جاری بحری تعاون کا جائزہ لینے، آپریشنل سطح کے تعلقات میں اضافہ کرنے اور معلومات کے تبادلے اور سمندری شعبے میں آگاہی کے طریقہ کار کو مضبوط کرے گی ۔
اس دورے میں امریکی بحریہ کی اہم تنصیبات اور آپریشنل کمانڈز کے ساتھ میٹنگ بھی شامل ہوں گی، جس میں ہند-بحرالکاہل خطے میں مشترکہ میری ٹائم ترجیحات، میلان جیسے کثیر جہتی فریم ورک کے تحت تعاون اور کمبائنڈ میری ٹائم فورس (سی ایم ایف) کے اقدامات پر بات چیت متوقع ہے۔
ہندوستانی بحریہ کے سربراہ کا یہ دورہ ہندوستانی بحریہ کے ایک آزاد، کھلے، جامع اورضوابط پر مبنی ہند-بحرالکاہل خطے کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے امریکی بحریہ کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایڈمرل ترپاٹھی کا دورہ کثیرجہتی بحری مشق ’مالابار‘ کی طرح ہے، جو ایک بڑی ہند-بحرالکاہل علاقائی سمندری مشق ہے۔ اس کا مقصد چار شراکت دار ممالک ہندوستان، امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا کے درمیان باہمی تعاون اور ہم آہنگی کو مضبوط کرنا ہے۔ یہ بحری مشق 10 سے 18 نومبر تک مغربی بحرالکاہل تربیتی خطے میں منعقد کی گئی۔ حالانکہ کواڈ کوئی فوجی اتحاد نہیں ہے، لیکن یہ مشق سمندری سلامتی کو مضبوط بنانے اور خطے میں جہاز رانی کی آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد