جموں وکشمیر میں 13 ہزار سے زائد گھروں پر روف ٹاپ سولر سسٹم نصب
جموں, 12 نومبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر میں قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کی سمت ایک اہم پیش رفت کے طور پر اب تک 13 ہزار 600 سے زائد گھروں میں روف ٹاپ سولر سسٹم نصب کیے جا چکے ہیں، جبکہ 5 ہزار 400 سے زیادہ گھریلو صارفین کو زیرو بجلی بل موصول ہوئے ہیں۔
Solar


جموں, 12 نومبر (ہ س)۔

جموں و کشمیر میں قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کی سمت ایک اہم پیش رفت کے طور پر اب تک 13 ہزار 600 سے زائد گھروں میں روف ٹاپ سولر سسٹم نصب کیے جا چکے ہیں، جبکہ 5 ہزار 400 سے زیادہ گھریلو صارفین کو زیرو بجلی بل موصول ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق، پی ایم سوریا گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت جموں و کشمیر میں مجموعی طور پر 83 ہزار 500 گھروں کو اس اسکیم کے دائرے میں لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

یہ تفصیلات چیف سکریٹری اٹل ڈلو کی زیرِ صدارت منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں سامنے آئیں، جس میں اسکیم کی عمل آوری اور اب تک کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اب تک 5,413 صارفین کو زیرو بجلی بل موصول ہو چکے ہیں، جو اس اسکیم کی زمینی سطح پر کامیاب عمل درآمد کی واضح عکاسی کرتا ہے۔

جموں پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر گرپال سنگھ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ یونین ٹیریٹری میں 83,500 گھریلو صارفین کو اسکیم کے تحت شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق، اب تک 76,000 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جن میں سے 37,500 صارفین نے وینڈرز منتخب کیے ہیں اور 17,151 نے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 13,615 گھروں میں سولر سسٹم نصب ہو چکے ہیں اور 11,297 مستفیدین کے حق میں 96.68 کروڑ روپے کی مالی معاونت جاری کی گئی ہے۔سائنس و ٹیکنالوجی کے سکریٹری شاہد اقبال چودھری نے اجلاس کو مطلع کیا کہ حکومتِ جموں و کشمیر نے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن میں بھی نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے۔ 22,494 مجوزہ عمارتوں میں سے 6,716 عمارتوں پر سولر پینل نصب کیے جا چکے ہیں، جن کی مجموعی استعداد 64.67 میگا واٹ ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 70 میگا واٹ کے روف ٹاپ سولر پروجیکٹ کے تحت 47.45 میگا واٹ گنجائش والے 4,338 عمارتوں کے لیے کام کے آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔ 2,806 مقامات پر سامان پہنچ چکا ہے، جبکہ 1,987 مقامات (25.50 میگا واٹ) پر تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔ مزید 5 میگا واٹ صلاحیت کا سامان 30 نومبر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

چیف سکریٹری اٹل ڈلو نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم جموں و کشمیر کے توانائی کے منظرنامے کو تبدیل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ علاقہ توانائی کے اعتبار سے محتاج ہے، اس لیے صاف، پائیدار اور قابلِ اعتماد توانائی کے ذرائع اپنانا وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے تمام ضلعی و ڈویژنل انتظامیہ کو ہدایت دی کہ اسکیم پر بروقت اور مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے دونوں پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں — جموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ اور کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ — کو ہدایت دی کہ وہ عوامی بیداری مہمات کے ذریعے شہریوں کو اسکیم کے فوائد سے آگاہ کریں، وینڈرز کے انتخاب میں مدد فراہم کریں اور تنصیب کے عمل کو تیز بنائیں۔

چیف سکریٹری نے مزید زور دیا کہ ضلعی سطح پر پیش رفت کی باقاعدہ نگرانی، مؤثر جانچ اور شفاف عمل درآمد کے ذریعے مقررہ اہداف کو بروقت حاصل کیا جائے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande