سمستی پور کی تینوں سیٹوں پر مقابلہ دلچسپ
سمستی پور، یکم نومبر (ہ س)۔ سمستی پور اسمبلی حلقہ کا یہ انتخاب انتہائی دلچسپ ہو گیا ہے۔ اس سیٹ پر کل 273,491 ووٹر ہیں جن میں 145,915 مرد اور 127,568 خواتین شامل ہیں۔ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے سابق ایم پی اور خاتون لیڈر اشوامیگھ دیوی پر اپنا اع
سمستی پور کی تینوں سیٹوں پر مقابلہ دلچسپ


سمستی پور، یکم نومبر (ہ س)۔ سمستی پور اسمبلی حلقہ کا یہ انتخاب انتہائی دلچسپ ہو گیا ہے۔ اس سیٹ پر کل 273,491 ووٹر ہیں جن میں 145,915 مرد اور 127,568 خواتین شامل ہیں۔ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے سابق ایم پی اور خاتون لیڈر اشوامیگھ دیوی پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے، جب کہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے موجودہ ایم ایل اے اختر الاسلام شاہین کو لگاتار چوتھی بار میدان میں اتارا ہے۔دونوں بڑی پارٹیوں کو پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی سے سخت چیلنج کا سامنا ہے، جس نے سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دینے والے ڈاکٹر منوج کمار سنگھ کو میدان میں اتار کر مقابلہ کو سہ رخی بنا دیا ہے۔ ڈاکٹر منوج سنگھ اپنی عوامی خدمت پر بھروسہ کرتے ہوئے حلقے میں سرگرم انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ این ڈی اے اور عظیم اتحاددونوں اپنے اپنے بنیادی ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ ان امیدواروں کے علاوہ 10 دیگر امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

وہیں ضلع کے کلیان پور (ایس سی) اسمبلی حلقہ میں کل 323,140 ووٹر ہیں، جن میں 170,877 مرد اور 152,308 خواتین شامل ہیں۔ ریاستی اطلاعات اور تعلقات عامہ کے وزیر مہیشور ہزاری (جے ڈی یو) ایک بار پھر اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ اپنی کامیابیوں کو اجاگر کراتے ہوئے ووٹ مانگ رہے ہیں اور یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ خودی رام بوس ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک اوور برج کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی، جس کے لیے وزارت ریلوے نے منظوری دے دی ہے۔ وزیر مہیشور ہزاری نے ریلوے کے وزیر کو ایک خط لکھا، جس میں انہیں جاری پل، سڑک کی تعمیر، اور سیلاب سے بچاؤ کے کاموں سے متعلق عوام کے مطالبات اور خدشات سے آگاہ کیا۔ جن سوراج کے امیدوار سمستی پور میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر رام بالک پاسوان، وزیر کی مبینہ ناکامیوں اور تبدیلیوں کو حل کرنے کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔ سی پی آئی (ایم ایل) کے رنجیت رام عظیم اتحاد کے امیدوار ہیں، این ڈی اے کو شکست دینے کے لیے علاقے کا دورہ کر رہے ہیں۔ یہاں سہ رخی مقابلے کی بات ہو رہی ہے جس میں چھوٹی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں سمیت پانچ دیگر امیدوار بھی مقابلہ کر رہے ہیں۔روسڑا (ایس سی) اسمبلی حلقہ میں کل 329,872 ووٹر ہیں جن میں 175,993 مرد اور 153,876 خواتین شامل ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے موجودہ ایم ایل اے وریندر کمار کو دوبارہ اتارا ہے۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے پس منظر والے سابق پرچارک وریندر کمار کا مقابلہ کانگریس پارٹی کے سابق بیوروکریٹ وی کے روی سے ہے۔ جن سوراج کے روہت کمار اس مقابلے کو سہ رخی مقابلہ بنا تے نظر آرہے ہیں۔ وزیر داخلہ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر امت شاہ نے لوگوں سے ویریندر کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ روسڑا میں ضلع کی تشکیل کا دیرینہ مطالبہ اس الیکشن میں ایک سلگتا ہوا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ ان تین بڑے امیدواروں کے علاوہ تین دیگر امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ عوام کا کس پر اعتماد ہے یہ 14 نومبر یعنی ووٹوں کی گنتی کے دن ہی واضح ہوگا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande