لندن،09دسمبر(ہ س)۔
شام میں مسلح اپوزیشن کی عسکری کارروائیوں کی کمیٹی کے سربراہ احمد الشرع نے اتوار کے روز دمشق کی مسجد اموی میں تقریر کی۔ اس میں ان کا کہنا تھا کہ بشار الاسد نے شام کو ایرانی خواہشات کی کھیتی بنا ڈالا، اس نے فرقہ واریت پھیلائی اور بشار کے دور میں شام کیپٹاگون کی فیکٹری بن گیا۔ اس منشیات کے ذریعے حکومت کے اقتصادی نظام کا پیٹ بھرا گیا اور ایران کے بعض دھڑوں کو مالی رقوم دی گئیں۔ اسی طرح اردن میں بھی نقصان پہنچا۔ لہذا اب بشار اور اس کے بھائی ماہر کے رخصت ہونے کے بعد اس منافع بخش صنعت کے انجام اور مستقبل کے حوالے سے سوالات سامنے آ رہے ہیں۔
یہ بات معروف ہے کہ نشہ آور گولی کیپٹاگون کو غریب آدمی کی کوکین کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ منشیات بشار اور اس کی حکومت کے لیے سالانہ 5 ارب ڈالر فراہم کرتی ہے۔ اسی وجہ سے Captagon شام کی برآمدات میں سرفہرست ہے جس سے یہ ایک کیپٹاگونی ریاست بن چکی ہے۔ خطے میں استعمال ہونے والی کیپٹاگون میں سے 80% شام فراہم کرتا ہے۔اردن نے صرف 2022 میں 6.5 کروڑ گولیاں پکڑی تھیں جو تمام شام سے آئی تھیں۔کیپٹاگون شام کے سیکورٹی اداروں اور اس کی ذیلی تنظیموں کے لیے فنڈنگ کا مرکزی ذریعہ رہا۔ اس منشیات نے بشار الاسد کے خاندان کی جیبوں میں اربوں ڈالر بھرے۔ سال 2011 سے اب تک جاری خانہ جنگی کے دوران میں شامی معیشت کے ڈھیر ہونے پر کیپٹاگون کی صنعت نے ہی حکومت کو مالی سہارا دیا۔شام میں کیپٹاگون کی پیداوار اور اس کی برآمد کا انتظامی ذمے دار ماہر الاسد کے سوا کوئی اور نہ تھا جو اپنے بھائی بشار الاسد کے ساتھ کل اتوار کے روز شام سے فرار ہو گیا۔ شام کے لوگوں نے فوج میں ماہر الاسد کے زیر انتظام فورتھ ڈویڑن کو کیپٹاگون ڈویڑن کا نام دے رکھا تھا۔
شامی مسلح اپوزیشن کے زیر انتظام ایک چینل پر جاری وڈیو میں دمشق میں ماہر الاسد کے گھر کے نیچے ایک خفیہ پناہ گاہ کا انکشاف کیا گیا تھا۔ یہ جگہ ایران کی معاونت سے کیپٹاگون کی تیاری کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ العربیہ نے گذشتہ روز ایک وڈیو جاری کی تھی جس میں ماہر الاسد کے گھر پر دھاوا بولے جانے کے بعد گھر کے نیچے واقع ایک وسیع تہہ خانہ دکھایا گیا تھا جہاں کیپٹاگون کو ذخیرہ کیا جاتا تھا۔شام اور اردن کے درمیان 375 کلو میٹر تک پھیلی سرحد نگرانی کے لیے ایک دشوار علاقہ ہے۔ اردن کی ایک رپورٹ کے مطابق اردن کی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے شام کی سرحد کے نزدیک کئی مرتبہ ایسی تنصیبات کو نشانہ بنایا جو کیپٹاگون کی اسمگلنگ کے ساتھ وابستہ تھیں۔ رواں سال جنوری میں شام کے صوبے السویداءکے گاو¿ن عرمان میں کارروائی کے دوران میں 10 افراد مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو لڑکیاں بھی تھیں۔بعض رپورٹوں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایران نے وادی البقاع میں کیپٹاگون تیار کرنے کی تنصیبات قائم کیں۔ یہ وادی مشرق لبنان میں شام کی سرحد کے نزدیک واقع ہے۔اگرچہ حزب اللہ تنظیم اس میں ملوث تھی تاہم اس نے اپنے عناصر کو اس بات سے روکے رکھا کہ وہ اردن کی سرحد کے راستے اسمگلنگ کی کارروائیوں میں مرکزی کردار ادا کریں۔ حزب اللہ کئی بار کیپٹاگون کی تیاری اور اس کی تجارت میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کر چکی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan