جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں تجربہ کار لیڈروں نے ہائی پروفائل سیٹیں جیتیں
رانچی، 23 نومبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 کے نتائج میں ہیمنت سورین کی حکومت ایک بار پھر واپس آگئی ہے۔ یہاں ہم ان نمایاں چہروں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو انتخابی میدان میں تھے۔ ان میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے کارگزار صدر اور وزیر اعلیٰ ہیمن
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں تجربہ کار لیڈروں نے ہائی پروفائل سیٹیں جیتیں


رانچی، 23 نومبر (ہ س)۔

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 کے نتائج میں ہیمنت سورین کی حکومت ایک بار پھر واپس آگئی ہے۔ یہاں ہم ان نمایاں چہروں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو انتخابی میدان میں تھے۔ ان میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے کارگزار صدر اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین صاحب گنج ضلع کی بارہیٹ اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے تھے۔ بی جے پی نے گملیال ہیمبرم کو ہیمنت سورین کے خلاف میدان میں اتارا تھا۔ یہاں ہیمنت سورین کو 95612 ووٹ ملے۔ انہوں نے 39791 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔

سابق وزیر اعلی چمپائی سورین سرائی کیلا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے تھے۔ یہاں چمپائی سورین کو 119379 ووٹ ملے اور وہ 20447 ووٹوں کے فرق سے جیت گئے۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت کی اہلیہ کلپنا سورین گرڈیہ کی گنڈی سیٹ سے الیکشن لڑ رہی تھیں۔ اس انتخاب میں ضلع پریشد کی صدر مونیا دیوی کو جے ایم ایم لیڈر کے خلاف میدان میں اتارا گیا تھا۔ یہاں کلپنا مرمو سورین کو 118521 ووٹ ملے اور وہ 16960 کے فرق سے جیت گئیں۔ بسنت سورین جے ایم ایم کے ٹکٹ پر دمکا سے دوبارہ میدان میں تھے۔ سورین کے سامنے بی جے پی کے سابق ایم پی سنیل سورین تھے۔ یہاں بسنت سورین کو 95685 ووٹ ملے اور وہ 14588 ووٹوں کے فرق سے جیت گئے۔

شیبو سورین کی بہو اور آنجہانی درگا سورین کی بیوی سیتا سورین جمتاڑا اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑ رہی تھیں۔ اس الیکشن میں سیتا سورین کا مقابلہ جامتاڑا اسمبلی سیٹ پر کانگریس کے ڈاکٹر عرفان انصاری سے تھا۔ یہاں عرفان انصاری نے 43676 ووٹوں کے فرق سے 133266 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ سلی سیٹ بھی جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں مقبول سیٹوں میں سے ایک تھی۔ اس انتخاب میں ان کا مقابلہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سابق ایم ایل اے امیت کمار سے تھا۔ یہاں امیت کمار نے 23879 ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی۔ انہیں72741 ووٹ ملے۔

قبائلی اکثریتی سنتھال پرگنہ علاقے کے پاکوڑضلع کی مہیش پور سیٹ پر بھی دلچسپ مقابلے کے امکانات تھے۔ ایک طرف ریاست کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور جے ایم ایم کے تجربہ کار جے ایم ایم لیڈر اسٹیفن مرانڈی تھے، وہیں بی جے پی نے سابق ڈی ایس پی نونیت ہیمبرم کو ان کے سامنے کھڑا کیا تھا۔ یہاں اسٹیفن مرانڈی نے 61175 ووٹوں کے فرق سے 114924 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ لوگوں کی نظریں دمکا ضلع کی جاما اسمبلی سیٹ پر بھی تھیں۔ اس بار بی جے پی کے سریش مرمو کا مقابلہ ڈاکٹر لیوس مرانڈی سے تھا، جو پچھلے دو انتخابات بہت کم فرق سے ہارے تھے۔ یہاں ڈاکٹر لیوس مرانڈی نے 76424 ووٹ حاصل کر کے 5738 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔

رانچی سیٹ پر 1996 سے ایم ایل اے اور بی جے پی کے سینئر لیڈر چندیشور پرساد سنگھ (سی پی سنگھ) کا سامنا جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے موجودہ راجیہ سبھا ممبر مہوا مانجھی سے تھا۔ یہاں چندریشور پرساد سنگھ نے 21949 کے فرق سے 107290 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ جمشید پور ویسٹ سیٹ سے کانگریس کے بنا گپتا کا مقابلہ جے ڈی یو لیڈر سریو رائے سے تھا۔ یہاں سریو رائے کو 97677 ووٹ ملے۔ انہوں نے 33464 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ جمشید پور ایسٹ سیٹ پر کانگریس کے اجوئے کمار کا مقابلہ بی جے پی امیدوار پورنیما داس سے تھا جو کہ سابق وزیر اعلیٰ رگھوبر داس کی بہو ہیں۔ یہاں پرنیما داس نے 107191 ووٹ حاصل کی ہے۔ انہوں نے 42871 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ ریاست کے پہلے وزیر اعلیٰ بابولال مرانڈی گرڈیہ ضلع کی دھنوار سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار تھے، جن کا سامنا جے ایم ایم کے سابق ایم ایل اے نظام الدین انصاری سے تھا۔ یہاں بابولال مرانڈی 19ویں راو¿نڈ میں 83011 ووٹوں کے ساتھ 27774 ووٹوں سے آگے ہیں۔ یہاں ووٹوں کی گنتی کے 24 راو¿نڈ ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande