شملہ، 23 نومبر (ہ س)۔ ہماچل پردیش ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایچ پی ٹی ڈی سی) کے خسارے میں جانے والے ہوٹلوں کا معاملہ ایک بار پھرگرما گرما گیا ہے۔ ان سرکاری ہوٹلوں کو بند کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو لے کر اپوزیشن پارٹی بی جے پی کی طرف سے حکومت کو لگاتار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اب ایچ پی ٹی ڈی سی ملازمین نے بھی اس سلسلے میں ریاستی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین اور نگروٹا بنگوا کے کانگریس ایم ایل اے آر ایس بالی ملازمین کے نشانے پر آگئے ہیں۔ سکھو حکومت نے گزشتہ سال آر ایس بالی کو ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن ایمپلائز یونین نے ہفتہ کو شملہ میں پریس کانفرنس کی اور الزام لگایا کہ ٹورازم کارپوریشن نے جان بوجھ کر 18 ہوٹلوں کو ہائی کورٹ میں خسارے میں دکھایا جبکہ حقیقت میں یہ ہوٹل خسارے میں نہیں تھے۔ انہوں نے ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین اور نگروٹا بنگوا کے کانگریس ایم ایل اے آر ایس بالی کو اس کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ ملازمین کی یونین نے کہا کہ آر ایس بالی پہلے دن سے ہی کارپوریشن کے ہوٹلوں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دینے کا منصوبہ بنا رہے تھے اور انہوں نے مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ کارپوریشن کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری راج کمار شرما نے کہا کہ ہوٹل کے قبضے کی بنیاد پر ہوٹل کو نقصان میں نہیں سمجھا جا سکتا۔ ہوٹل کے دیگر ذرائع آمدنی ہیں جنہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ کارپوریشن کی جانب سے ٹورازم کارپوریشن سے ریٹائر ہونے والے ملازمین کے واجبات ادا نہ کرنے کے بعد ہائی کورٹ نے ایسا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کارپوریشن کو 50 کروڑ روپے جاری کرتی ہے تو اس کی ذمہ داریوں کا ازالہ ہو جائے گا، لیکن ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین آر ایس بالی اس معاملے کو حکومت کے سامنے نہیں اٹھا رہے ہیں، جس کی وجہ سے کارپوریشن کی آج یہ صورتحال ہے۔ حال ہی میں، ایک کیس کی سماعت کے دوران، ریاستی ہائی کورٹ نے ایچ پی ٹی ڈی سی کے 18 خسارے میں چلنے والے ہوٹلوں کو 25 نومبر سے بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد حکومت کی درخواست پر ہائی کورٹ نے ایچ پی ٹی ڈی سی کو کچھ ریلیف دیتے ہوئے نیا حکم دیا کہ خسارے میں چلنے والے نو ہوٹلوں کو 31 مارچ 2025 تک کھلا رکھا جائے، جبکہ دیگر 9 خسارے میں چلنے والے ہوٹلوں کو فوری طور پر بند کر دیا جائے۔ 25 نومبر سے ہائی کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے ریاستی حکومت اپوزیشن بی جے پی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ حکومت ایچ پی ٹی ڈی سی کے ہوٹلوں کو چلانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور سماعت کے دوران ہائی کورٹ میں اپنا کیس صحیح طریقے سے پیش نہیں کر پا رہی ہے۔ ،
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی