انتخابی نتائج اور رجحانات: بی جے پی اتحاد مہاراشٹر میں بڑی جیت کی طرف گامزن ہے، جھارکھنڈ میں جے ایم ایم کی قیادت کی واپسی
نئی دہلی، 23 نومبر (ہ س)۔ مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور 15 ریاستوں کی 48 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور رجحانات سامنے آ رہے ہیں۔ سہ پہر 3 بجے تک کے رجحانات حکمران جماعت کو فتح کی طرف بڑھتے ہوئے دکھاتے ہیں۔ جھارکھنڈ میں جہاں ایک طرف جھارکھنڈ
انتخابی نتائج اور رجحانات: بی جے پی اتحاد مہاراشٹر میں بڑی جیت کی طرف گامزن ہے، جھارکھنڈ میں جے ایم ایم کی قیادت کی واپسی


نئی دہلی، 23 نومبر (ہ س)۔

مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور 15 ریاستوں کی 48 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور رجحانات سامنے آ رہے ہیں۔ سہ پہر 3 بجے تک کے رجحانات حکمران جماعت کو فتح کی طرف بڑھتے ہوئے دکھاتے ہیں۔ جھارکھنڈ میں جہاں ایک طرف جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت میں انڈیا اتحاد کو اکثریت ملتی نظر آرہی ہے وہیں دوسری طرف مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی اتحاد کو بڑی اکثریت ملتی نظر آرہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق جھارکھنڈ کی 81 سیٹوں میں سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ 33، کانگریس 17 اور راشٹریہ جنتا دل 5 سیٹوں پر آگے ہے۔ دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی 21 سیٹوں پر آگے ہے، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) اور جے ایل کے ایم ایک ایک سیٹ پر آگے ہیں۔ اس کے علاوہ سی پی آئی ایم ایل دو پر اور آزاد امیدوار ایک پر آگے ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مہاراشٹر کی 288 سیٹوں میں سے سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھر رہی ہے۔ بی جے پی 130 سیٹوں پر آگے ہے، شیوسینا 52 سیٹوں پر آگے ہے اور این سی پی 38 سیٹوں پر آگے ہے۔ دوسری طرف شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) 19 سیٹوں پر، کانگریس 20 سیٹوں پر اور این سی پی (شرد چندر پوار) 10 سیٹوں پر آگے ہے۔ ایم آئی ایم آئی ایم کو 2 سیٹوں پر، سماج وادی پارٹی کو دو سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ اس کے علاوہ دیگر پارٹیاں 5 سیٹوں پر آگے ہیں اور آزاد امیدوار 2 سیٹوں پر آگے ہیں۔ لوک سبھا کی وایناڈ اور ناندیڑ سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں، پرینکا گاندھی واڈرا (کانگریس) کیرالہ کی وائناڈ سیٹ پر آگے چل رہی ہیں اور مہاراشٹر کی ناندیڑ سیٹ پر ڈاکٹر سنتوکراو¿ ماروتراو ہمبردے (بی جے پی) آگے ہیں۔ ملک بھر میں 48 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں آسام کی 5 سیٹوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی دو پر، آسام گن پریشد ایک پر، یو پی پی لبرل ایک پر اور کانگریس ایک پر آگے ہے۔ بہار کی چار سیٹوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے دو اور اتحادی جنتا دل (یو) اور ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) نے دو پر کامیابی حاصل کی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی چھتیس گڑھ کے جنوب میں رائے پور شہر میں ایک سیٹ پر آگے ہے اور بی جے پی گجرات کی واو سیٹ پر بھی آگے ہے۔ کرناٹک کی تینوں سیٹوں پر کانگریس پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ کیرالہ میں کانگریس نے دو میں سے ایک سیٹ جیت لی ہے اور ایک پر سی پی ایم آگے ہے۔ مدھیہ پردیش کی دو سیٹوں میں سے ایک پر بی جے پی اور ایک پر کانگریس آگے ہے۔ میگھالیہ میں ایک سیٹ این پی پی پارٹی کے پاس گئی ہے۔ کانگریس نے پنجاب کی برنالہ سیٹ جیت لی ہے اور عام آدمی پارٹی نے بقیہ تینوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ راجستھان میں 7 سیٹوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی 5، کانگریس ایک اور بھارت آدیواسی پارٹی ایک پر آگے ہے۔ سکم کی دو سیٹوں پر پہلے ہی بلامقابلہ انتخابات ہو چکے ہیں۔ وہاں کی دونوں سیٹیں سکم کرانتی کاری مورچہ کے پاس گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اتر پردیش کی 9 سیٹوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی 6 سیٹوں پر، راشٹریہ لوک دل ایک سیٹ پر اور سماج وادی پارٹی دو سیٹوں پر آگے ہے۔

کیدارناتھ، اتراکھنڈ کی واحد سیٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کھاتے میں چلی گئی ہے، مغربی بنگال میں ہونے والے 6 ضمنی انتخابات میں سے ترنمول نے چار میں کامیابی حاصل کی ہے اور دو پر آگے ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande