نئی دہلی، 23 نومبر (ہ س)۔ 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق پلبنگش گوردوارہ تشدد کے ملزم جگدیش ٹائٹلر کے خلاف درج کیس میں گواہ منموہن کور آج دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ میں نہیں پہنچ سکیں۔ عدالت نے منموہن کور اور دو سابق پولیس اہلکاروں کو اپنے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔ خصوصی جج جتیندر سنگھ نے 2 دسمبر کو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔
آج سماعت کے دوران جگدیش ٹائٹلر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ سی بی آئی نے کہا کہ گواہ منموہن کور کے بیان کو ریکارڈ کرنے کے لئے سمن پیش نہیں کیا جا سکا۔ منموہن کور کے علاوہ سی بی آئی نے دو سابق پولیس والوں دھرم چندر شیکھر اور روی شرما کو بھی سمن جاری کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد عدالت نے تینوں گواہوں کو 2 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
12 نومبر کو اس معاملے میں شکایت کنندہ لکھویندر کور سے جرح کی گئی۔ جگدیش ٹائٹلر کی جانب سے انیل کمار شرما نے اس معاملے میں شکایت کنندہ لکھویندر کور سے جرح کی۔ اس معاملے میں شکایت کنندہ لکھویندر کور نے 3 اکتوبر کو اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ لکھویندر کور نے کہا کہ گرنتھی سریندر سنگھ نے انہیں بتایا کہ ان کے شوہر بادل سنگھ کو گرودوارہ پلبنگش کے قریب ایک ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔ جگدیش ٹائٹلر بھیڑ کو بھڑکا رہے تھے اور کہہ رہا تھے کہ سکھوں کو مارو، انہیں برباد کردو، گرودوارہ کو آگ لگا دو۔
ٹائٹلر نے راؤز ایونیو کورٹ کے الزامات طے کرنے کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جو ابھی زیر التوا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد