زندگی بھر سماجی خدمت کے اپنے عزم کو پورا کرنے والی عظیم شخصیت ناناجی امرت راؤ دیش مکھ 11 اکتوبر 1916 کو مہاراشٹر کے کدولی میں پیدا ہوئے۔ انہیں 2019 میں مودی حکومت نے سماجی کاموں کے لیے بعد از مرگ بھارت رتن اور 1999 میں اٹل بہاری واجپائی حکومت کے ذریعے پدم وبھوشن سے نوازا گیا۔
ناناجی دیش مکھ بچپن سے ہی بال گنگادھر تلک کے مضبوط قوم پرست نظریے سے متاثر تھے۔ ان کا خاندان کیشو بلیرام ہیڈگیوار سے رابطے میں تھا۔ ہیڈگیوار دیشمکھ خاندان سے باقاعدگی سے ملتے تھے۔ انہوں نے انہیں آر ایس ایس شاکھوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی۔ جس کے بعد نانا جی دیش مکھ نے اپنی پوری زندگی سنگھ کے نام وقف کر دی۔ اس وقت کے آر ایس ایس سربراہ ایم.ایس. گولوالکر نے انہیں مبلغ کے طور پر گورکھپور بھیجا تھا۔ وہ پورے اتر پردیش کے شریک پرووسٹ پرچارک بن گئے۔ آج پورے ملک میں پھیلے ہوئے سرسوتی شیشو مندر کے نام سے اسکول پہلی بار نانا جی دیشمکھ نے گورکھپور میں قائم کیے تھے۔
ایمرجنسی کے بعد 1977 میں ہونے والے انتخابات میں نانا جی دیش مکھ اتر پردیش کی بلرام پور لوک سبھا سیٹ سے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ تاہم، انہوں نے جنتا پارٹی کی حکومت بننے پر مرارجی کی کابینہ میں شامل ہونے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو حکومت سے باہر رہنا چاہیے اور سماجی خدمت کا کام کرنا چاہیے۔ اپنی پوری زندگی دین دیال ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تحت چلائے جانے والے مختلف پروجیکٹوں کی توسیع کے لیے کام کرتے رہے۔ انہوں نے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش دونوں ریاستوں کے 500 سے زیادہ گاؤں میں سماجی پروگرام چلائے۔ ان کے پروجیکٹ کا نعرہ تھا ’’ہر ہاتھ کو کام دیا جائے گا، ہر کھیت کو پانی دیا جائے گا‘‘۔
1989 میں اپنے ہندوستان کے دورے کے دوران، نانا جی پہلی بار بھگوان رام کے مقدس مقام چترکوٹ پہنچے اور آخر کار وہیں سکونت اختیار کی۔ چترکوٹ کی قابل رحم حالت کو دیکھ کر انہوں نے مقدس ندی منداکنی کے پاس بیٹھ کر چترکوٹ کا چہرہ بدلنے کا عزم کیا۔ اس کے تحت انہوں نے چترکوٹ گرامودیا وشو ودیالیہ قائم کیا جو ہندوستان کی پہلی دیہی یونیورسٹی تھی۔ ناناجی دیش مکھ کا انتقال 27 فروری 2010 کو چترکوٹ میں ہوا اور ان کی خواہش کے مطابق ان کی میت کو تحقیقی کام کے لیے ایمس کے حوالے کر دیا گیا۔
دیگر اہم واقعات:
1737- میں کلکتہ (اب کولکاتا) میں سب سے خطرناک طوفان آیا۔
1869- امریکی محقق تھامس ایڈیسن نے اپنی پہلی ایجاد کو پیٹنٹ کرانے کیلئے درخواست دی۔
1932- میں نیو یارک میں ایک سیاسی مہم کے لیے پہلی نشریات کا آغاز کیا گیا۔
1939 - میں امریکی صدر روزویلٹ نے البرٹ آئنسٹائن کو ایک خط لکھا جس میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ امریکہ کے جوہری پروگرام کو تیزی سے تیار کریں۔ 1968- امریکہ کے پہلے انسان بردار مشن 'اپولو 7' کی لانچنگ ٹیلی ویژن پر نشرکی گئی۔
1984- امریکی خلائی سائنسدان کیتھرین ڈی سلیوان خلا میں چلنے والی پہلی خاتون خلاباز بن گئیں۔ وہ اسپیس شٹل چیلنجر پر سوار تھیں۔
2000 میں جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کی طرف سے ہینسی کرونئے پرتاحیات پابندی عائد کردی گئی
2008 میں وزیراعظم من موہن سنگھ نے وادی کشمیر میں پہلی ریل خدمات کو نوگاوں ریل اسٹیشن سے ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی