اپنے آخری ڈیوس کپ کے بعد، بوپنا نے کہا- اتنے لمبے عرصے تک ملک کے لیے کھیلنے پر فخر ہے
لکھنو ، 18 ستمبر (ہ س)۔ مراکش کے خلاف اپنا آخری ڈیوس کپ ٹائی کھیلنے والے ہندوستانی ٹینس لیجنڈ روہن
اپنے آخری ڈیوس کپ کے بعد، بوپنا نے کہا- اتنے لمبے عرصے تک ملک کے لیے کھیلنے پر فخر ہے


لکھنو ، 18 ستمبر (ہ س)۔

مراکش کے خلاف اپنا آخری ڈیوس کپ ٹائی کھیلنے والے ہندوستانی ٹینس لیجنڈ روہن بوپنا نے کہا کہ وہ ملک کے لیے اتنے لمبے عرصے تک کھیلنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ ورلڈ گروپ II کے میچ میں ہندوستان نے مراکش کو شکست دی ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہندوستان اب 2024 میں ورلڈ گروپ I پلے آف کھیلے گا۔

وجینت کھنڈ منی اسٹیڈیم، گومتی نگر، لکھنو¿ میں اتوار (17 ستمبر) کو کھیلے گئے ڈبلز میچ میں بوپنا اور یوکی بھامبری نے ایلیٹ بینچیٹرٹ-یونس لالامی لاروس کی جوڑی کو 6-2، 6-1 سے شکست دی۔

بوپنا نے میچ کے بعد کی پریس کانفرنس کے دوران کہا، مجھے ڈیوس کپ چھوڑنے کا دکھ ہے، لیکن مجھے اس بات پر بھی فخر ہے کہ میں اتنے لمبے عرصے تک کھیلا۔ امریکہ میں کھیلا یہ بہت اچھا سفر رہا ہے۔

تاہم 43 سالہ نوجوان خوش ہیں کہ اب انہیں اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے وقت ملے گا۔ میچ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ورلڈ گروپ I کے پلے آف میں جانا بہت اہم تھا جہاں ہندوستان کو ہونا چاہیے اور اوپر جانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

ہندوستان کے نان پلےنگ کپتان روہت راجپال، جو ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ بوپنا کی کمی محسوس ہوگی۔

راجپال نے کہا، کسی بھی کپتان کے لیے، جب آپ کے پاس روہن بوپنا جیسی عظیم شخصیت والا کھلاڑی ہوتا ہے، تو ہمیشہ اس بات پر جھگڑا رہتا ہے کہ کون اس کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہے۔ ٹیم کے تمام کھلاڑی اس کے ساتھ ڈبلز کھیلنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ان کے نہ کھیلنے کے فیصلے سے پوری ٹیم حیران ہے۔ لیکن یقیناً، انہوں نے یوکی (بھامبری) اور رام (رامناتھن رام کمار) کو اچھی رہنمائی دی ہے۔ ہم ان کی رہنمائی لیتے رہیں گے اور اس سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔

نان پلےنگ کپتان راجپال کا خیال ہے کہ ہندوستانی ڈبلز کھلاڑیوں نے ہمیشہ اپنے پیچھے میراث چھوڑی ہے، لیکن توجہ سنگلز پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

کپتان نے کہا کہ ہم ایک سخت ٹیم ہیں اور ہم نے ڈیوس کپ میں بہت محنت کی ہے، جب ہم کھیلتے ہیں تو ہمیں ہرانا مشکل ہوتا ہے، اس کے علاوہ اگر ہمیں ٹاپ ٹیموں کو ہرانا ہے تو ہمیں سنگلز ضرور جیتنا ہو گی ہمیں میچوں میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا کیونکہ سنگلز کے چار پوائنٹ ہوتے ہیں۔ ہمیں اپنے سنگلز کے معاملے میں ٹیم میں مزید گہرائی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

بوپنا کے مطابق ٹیم میں اسے آگے لے جانے کے لیے کچھ باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور وہ ان کی مدد کے لیے ہمیشہ موجود رہیں گے۔ بوپنا کا ماننا ہے کہ ڈیوس کپ سے باہر ہونا ان کے کیریئر کا خاتمہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ دن گھر پر گزارنے کے بعد میں کورٹ پر واپس آو¿ں گا، ٹینس بہت مصروف شیڈول ہے، نیویارک سے آنا اور پھر ایشین گیمز کے لیے چین جانا ہے، اس لیے بہت زیادہ سفر کرنا پڑے گا۔ میں اس کے بارے میں بہت پرجوش ہوں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande