تاریخ کے آئینےمیں 31 مئی: بھارت کے ترنگے کی کہانی
31 مئی کی تاریخ ملک ودنیا کی تاریخ مختلف وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ ہندوستان کے نقطہ نظر سے یہ تاریخ خ


Tiranga 

31 مئی کی تاریخ ملک ودنیا کی تاریخ مختلف وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ ہندوستان کے نقطہ نظر سے یہ تاریخ خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔ اس کی وجہ 1921 میں اسی دن انڈین نیشنل کانگریس کے ذریعہ ایک جھنڈے کو اپنے پرچم کے طور پر تسلیم کیاجانا ہے ۔ اس پرچم کا مسودہ نوجوان آزادی پسند پنگلی وینکیا نے کانگریس کے وجے واڑہ اجلاس میں مہاتما گاندھی کو پیش کیا تھا۔ اس پرچم کے سرخ اور سبز رنگ تھے۔ یہ ہندوستان کے دو بڑے مذاہب کی نمائندگی کرتا تھا۔ مہاتما گاندھی نے بھی اس میں سفید رنگ اور چرخہ کو بھی لگانے کا مشورہ دیا۔ سفید رنگ ہندوستان کے باقی مذاہب اور چرخہ سودیشی تحریک اور خود انحصاری کی نمائندگی کرتا ہے۔ کچھ عرصے بعد سرخ رنگ کی جگہ زعفران نے لے لی اور اس میں سفید رنگ بھی شامل ہو گیا۔ چرخہ کے پہیے کے ڈیزائن میں بھی تبدیلی کی گئی۔ اس تبدیل شدہ جھنڈے کو 1931 میں کانگریس نے پارٹی کے سرکاری پرچم کے طور پر تسلیم کیاگیا۔

تاہم اس سے قبل جھنڈے کے رنگوں کو مذاہب سے جوڑنے پر تنازعہ بھی ہوا ۔پہلے جھنڈے کو غیر رسمی طور پر کانگریس نے 1921 میں تسلیم کیا تھا۔ دوسرے پرچم کو 1931 میں کانگریس نے باضابطہ طور پر تسلیم کیا تھا۔ آزادی کے بعد، دستور ساز کمیٹی نے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ کانگریس کے اس جھنڈے کو ہندوستان کا جھنڈا یعنی ترنگا بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس پرچم میں ایک بڑی تبدیلی چرخہ کے حوالے سے کی گئی۔ کانگریس کے جھنڈے کے بیچ میں چرخے کی جگہ ترنگے میں اشوک چکر لگا دیا گیا۔ یہ پرچم آزادی سے چند روز قبل 22 جولائی 1947 کو پہلی بار سرکاری طور پر لہرایا گیا تھا۔

آزادی کے بعد ہندوستان ایک سیکولر ملک بن گیا۔ اس لیے مذہب کی بنیاد پر جھنڈے کے رنگوں کی تشریح بدل دی گئی۔ کہا گیا کہ اس پرچم کے رنگوں کا مذاہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ زعفران ہمت اور قربانی کی علامت ہے، سفید امن اور سچائی کی علامت ہے اور سبز خوشحالی کی علامت ہے۔ اشوک چکر دھرم چکر کی علامت ہے۔

دیگر اہم واقعات

1577: مغل شہنشاہ جہانگیر کی بیگم نور جہاں کی پیدائش۔

1727: فرانس، برطانیہ اور ہالینڈ نے پیرس کے معاہدے پر دستخط کیے۔

1774: ہندوستان میں پوسٹل سروس کا پہلا دفتر کھولا گیا۔

1878: جرمن جنگی جہاز ایس ایم ایس گروسر کرفرسٹ کے ڈوبنے سے 284 افراد ہلاک۔

1889: امریکہ کے پنسلوانیاواقع جانسٹاو¿نمیں سیلاب۔ 2200 سے زائد افراد کی موت۔

1900: لارڈ رابرٹس کی قیادت میں برطانوی فوجیوں نے جوہانسبرگ پر قبضہ کر لیا۔

1907: امریکہ کے شہر نیویارک میں پہلی ٹیکسی سروس شروع ہوئی۔

1921: انڈین نیشنل کانگریس کا جھنڈا اپنایا گیا۔

1925: ہندی فلموں کے مشہور ہدایت کار راج کھوسلہ کی پیدائش۔

1935: پاکستان کے شہر کوئٹہ میں زلزلہ، 50 ہزار سے زائد افراد کی موت۔

1942:آو¿ٹ لک میگزین کے بانی اور مشہور صحافی ونود مہتا کی پیدائش۔

1959: بدھ مت کے گرو دلائی لامہ کو تبت سے جلاوطنی کے بعد ہندوستان میں پناہ دی گئی۔

1964: بمبئی (اب ممبئی) میں الیکٹرک ٹرام چلانے کا آخری دن۔

1994: جنوبی افریقہ ناوابستہ تحریک کا 109 واں رکن ملک بن گیا۔

1977: پہلی بار ہندوستانی فوج کی ایک ٹیم نے دنیا کی تیسری بلند ترین پہاڑی چوٹی کنچن جنگا کو سر کیا۔

1996: بنجامن نیتن یاہو اسرائیل کے نئے وزیر اعظم بنے۔

1999: کرشنا پرساد بھٹارائی نے نیپال کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔

2007: سیپ بلاٹر تیسری بار انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر بنے۔

2008: دنیا کے تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے 100 میٹر کا فاصلہ 9.72 سیکنڈ میں مکمل کر کے عالمی ریکارڈ بنایا۔

2008: پاکستان کے سابق وزیر انصار برنی رسمی دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے نئی دہلی کے ہوائی اڈے سے پاکستان واپس گئے۔

2010: ہندوستان کے ہر تسلیم شدہ پرائیویٹ اسکول میں غریب بچوں کے لیے 25 فیصد نشستیں ریزرو کرنے کا قانون بنایا گیا۔

2012: بھارت میں پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف احتجاج میں ملک گیر ہڑتال۔

2022: مشہور بھارتی پلے بیک سنگر کے کے کا انتقال ۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande