کشمیری بیٹ برانڈ آئی پی ایل میں دوسری بار استعمال ہوا
کشمیری بیٹ برانڈ آئی پی ایل میں دوسری بار پیش ہوا سرینگر، 25 مئی (ہ س)۔ کشمیر کی بلے کی صنعت کو ایک
news regarding Kashmiri bats In market


news regarding Kashmiri bats In market


کشمیری بیٹ برانڈ آئی پی ایل میں دوسری بار پیش ہوا

سرینگر، 25 مئی (ہ س)۔ کشمیر کی بلے کی صنعت کو ایک بڑا فروغ دینے کے لیے، ایک معروف کشمیری ولو برانڈ نے انڈین پریمیئر لیگ میں دوسری بار شرکت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خان انٹرنیشنل اسپورٹس نے دوسری بار آئی پی ایل میں شرکت کی ہے۔ اس سے پہلے بنگلہ دیش کا ایک کرکٹر خان انٹرنیشنل اسپورٹس کے تیار کردہ بلے سے کھیلتا تھا اور اب افغانستان کے ایک کرکٹر فضل حق فاروقی جو سن رائزرز حیدرآباد کے لیے کھیلتے ہیں، کے آئی ایس برانڈ کے ساتھ کھیلتے ہیں۔

برانڈ کے مالک فردوس احمد خان نے بتایا کہ ان کا خاندان 1990 کی دہائی سے بلے کی صنعت سے منسلک تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں انہوں نے خود خان انٹرنیشنل اسپورٹس کے نام سے اپنے یونٹ کو سنبھالا اور کرکٹ کٹ تیار کرنا اور انہیں بین الاقوامی سطح پر فروغ دینا شروع کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے برانڈ کو بین الاقوامی سطح پر پہلے ہی قبول کیا جا چکا ہے کیونکہ بین الاقوامی کھلاڑی جیسے بنگلہ دیش سے تاج الاسلام، افغانستان سے شہزاد احمد اور ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی خواتین کرکٹرز ہمارے برانڈ کو استعمال کر رہی ہیں۔ خان نے کہا کہ انہوں نے میرٹھ میں روابط کو فروغ دینا شروع کیا جسے کرکٹ کا مرکز کہا جاتا ہے اور وہاں کرکٹ کے لیے درکار لوازمات کی تیاری کے لیے ایک یونٹ شروع کیا۔ ہم اس کے لیے انگلینڈ سے ولو کلیفٹس لا رہے ہیں۔

بعد میں فردوس نے سنگم اننت ناگ میں اپنی رہائش گاہ پر بھی یہی کام شروع کیا ۔ یہاں کام کرنے والے زیادہ تر لوگ معیار پر نہیں مقدار پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ اسی لیے معیاری بلے تیار کرنے اور انہیں بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کی ضرورت تھی۔ خان نے مزید کہاہم کرکٹنگ ممالک کے معروف بین الاقوامی کرکٹرز سے رابطے میں ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ بہت جلد نامور کرکٹرز بین الاقوامی کرکٹ میں ہمارے برانڈ کا استعمال کریں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا برانڈ جموں و کشمیر کے بیشتر کرکٹرز بشمول رنجی کرکٹرز استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ صرف کشمیر کے بین الاقوامی کرکٹر پرویز رسول کو دیا جنہوں نے اپنے برانڈ کی تشہیر میں ان کی مدد کی۔ فی الحال کے آئی ایس کو مختلف ممالک سے پروڈکٹ کے سوالات موصول ہو رہے ہیں اور باقاعدگی سے پروڈکٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ اس کمپنی میں 50 کے قریب لوگ کام کر رہے ہیں جن میں سے زیادہ تر مقامی ہیں اور کمپنی کشمیر کے 100 سے زیادہ باصلاحیت کرکٹرز کو سپانسر کر رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande