اغوا کرنے والے تین بدمعاش اورنگ آباد سےگرفتار، مغوی برآمد
بیگوسرائے، 25 مئی (ہ س)۔ بے روزگار نوجوانوں کو نوکری دلانے کے نام پر انٹر ویو کے لئے دیگراضلاع میں ب
اغوا کرنے والے تین بدمعاش اورنگ آباد سےگرفتار، مغوی برآمد


بیگوسرائے، 25 مئی (ہ س)۔

بے روزگار نوجوانوں کو نوکری دلانے کے نام پر انٹر ویو کے لئے دیگراضلاع میں بلا کر اغوا کر کے تاوان کا مطالبہ کرنے والے پیشہ ور گروہ کا بیگوسرائے پولیس نے انکشاف کیا ہے۔ اس معاملے میں بیگوسرائے کے مغوی نوجوان کے ساتھ تین اغواکاروں کو اورنگ آباد سے گرفتار کیا گیا ہے ۔

جمعرات کے روز منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ایس پی یوگیندر کمار نے بتایا کہ چھوڑاہی اسسٹنٹ تھانہ علاقہ کے دیہی رہائشی اروند کمار یادو کو ایئر پورٹ پر گاڑی ڈرائیور کی نوکری دینے کے نام پر پٹنہ بلا کر اغوا کرنے والے تین بدمعاشو ں کو کیمور کے کدرا تھانہ علاقہ واقع برنا رہائشی آدرش کمار اور نیورا رہائشی احسان انصاری اور گیا ضلع کے ڈیلہا تھانہ علاقہ کے ومگاما رہائشی سجیت کمار کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایس پی نے بتایا کہ پیشہ ور بدمعاشوں کے اس گروہ نے واٹس ایپ پر جاب ان بہار کے نام سے ایک گروپ بنایا تھا۔ گینگ لیڈر آدرش کمار گروپ سے نمبر لے کر روزگار کے ضرورت مند لوگوں کو فون کر کے اغوا کرتا تھا۔ احسان مغوی کے ساتھ رہتا تھا اور سجیت تاوان کا مطالبہ کرتا تھا۔ یہ لوگ اب تک کئی لوگوں کے ساتھ ایسے کام کر چکے ہیں۔

اسی معاملے میں جب اروند کمار یادو پھنس گیا تو آدرش نے پٹنہ ایئر پورٹ پر ڈرائیور کی نوکری دینے کےلئے انٹر ویو کے نام پر 22 مئی کو پٹنہ بلایا۔ پٹنہ میں گاڑی پر بٹھا کر یہ کہہ کر مان پور لے گئے کہ گیا میں انٹرویو ہوگا۔ جہاں اسے ایک گھر میں رسی سے باندھ کر رکھا گیا تھا۔ ان لوگوں نے اروند کی بیوی کواپنے شوہر کو چھڑانے کےبدلے چھ لاکھ نہیں دینے پر مار کر پھینک دینے کی دھمکی دی۔

اروند کی تصویر اور ویڈیو بھی بھیجی گئی، پھر پریشان بیوی نے وملیش ترپاٹھی نامی شخص کے اکاؤنٹ میں 50 ہزار بھیجے اور تھانے کو اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی منجھول ڈی ایس پی شیام کشور رنجن کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے گیا اور اورنگ آباد کے مختلف مقامات پر چھاپہ ماری شروع کر دی۔ اس کے بعد اغوا شدہ اروند اور ٹاٹا انڈیگو گاڑی میں سفر کرنے والے تین بدمعاشوں کو اورنگ آباد کے مدن پور کے قریب فورلین پر گرفتار کیا گیا۔

اروند کے ساتھ مارپیٹ کی گئی ، جس کا علاج چل رہا ہے ۔ ایس پی نے بتایا کہ تینوں گرفتار نوجوانوں کی دوستی جیل میں رہنے کے دوران ہوئی تھی۔ اس کے بعد یہ لوگ مل کر کام کرنے لگے۔ سات آٹھ نوجوانوں پر مشتمل یہ گروہ کافی دنوں سے نوکری کے نام پر اغوا کر کے پیسے بٹورتا تھا۔ ان لوگوں کی مجرمانہ تاریخ کے حوالے سے دیگر اضلاع میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ اطلاع ملنے کے 24 گھنٹے کے اندر نوجوان کی جان بچانے کے لیے کارروائی کرنے والی پوری ٹیم کو اعزاز سے نوازا جائے گا۔

ہندوستھان سماچار/ افضل

/عطاءاللہ


 rajesh pande