ستیندر جین تہاڑ جیل کے باتھ روم میں گرے، ڈی ڈی یو اسپتال میں داخل
نئی دہلی، 25 مئی (ہ س)۔ دہلی حکومت کے سابق وزیر ستیندر جین آج صبح جیل کے باتھ روم میں گر گئے۔ جس ک
ستیندر جین تہاڑ جیل کے باتھ روم میں گرے، ڈی ڈی یو اسپتال میں داخل


نئی دہلی، 25 مئی (ہ س)۔

دہلی حکومت کے سابق وزیر ستیندر جین آج صبح جیل کے باتھ روم میں گر گئے۔ جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے۔ جیل انتظامیہ نے انہیں دین دیال اپادھیائے (ڈی ڈ ی یو) اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ تہاڑ جیل کے باتھ روم میں چکر آنے کے بعد گر گئے تھے۔ اس سے پہلے بھی ستیندر جین باتھ روم میں گرے تھے اور اس دوران انہیں ریڑھ کی ہڈی میں شدید چوٹیں آئی تھیں۔

اس سے قبل پیر کو انہیں صفدر جنگ اسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں انہیں ایک نیورو سرجن نے دیکھا تھا۔ اس دوران ان کی تصویر سامنے آئی جس میں وہ کافی کمزور نظر آ رہے تھے۔ ڈاکٹر کے مطابق ان کا وزن 35 کلو کم ہو گیا ہے۔

تہاڑ جیل کے ترجمان اروند کمار نے بتایا کہ جمعرات کی صبح تقریباً 6:00 بجے ڈاکٹر ستیندر جین پھسل کر جیل اسپتال کے باتھ روم میں گر گئے۔ پھر ڈاکٹروں نے ان کا معائنہ کیا۔ کمر، بائیں ٹانگ اور کندھے میں درد کی شکایت کی وجہ سے انہیں مزیدڈی ڈی یواسپتال ریفر کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ انہیں کمزوری کی شکایت ہے۔ جس کے باعث انہیں جیل اسپتال میں زیر نگرانی رکھا گیا۔

دریں اثنا، جمعرات کی صبح دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ جو شخص عوام کو اچھا علاج اور اچھی صحت فراہم کرنے کے لئے دن رات کام کر رہا تھا، آج ایک ڈکٹیٹر اس اچھے انسان کو مارنے پر تلا ہوا ہے۔ اس آمر کے پاس صرف ایک ہی سوچ ہوتی ہے کہ ہر کسی کو ختم کرنا وہ صرف میں میں رہتا ہے۔ وہ صرف اپنے آپ کو دیکھنا چاہتا ہے۔ ا یشور سب دیکھ رہا ہے، وہ سب کے ساتھ انصاف کرے گا۔ میں ستیندر کی جلد صحت یابی کے لیے خدا سے دعا کرتا ہوں۔ خدا ان کو ان منفی حالات سے لڑنے کی ہمت دے۔

قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر ستیندر جین تقریباً ایک سال سے منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ پچھلے ایک سال سے انہوں نے صرف پھل کھائے ہیں اور باقاعدہ خوراک نہیں لی۔ ستیندر جین نے قبل ازیں عدالت سے اپیل کی تھی کہ وہ مذہبی روایات پر عمل کر رہے ہیں اور مندر گئے بغیر پکا ہوا کھانا نہیں کھاتے ہیں۔ وہ روزانہ پہلے مندر جاتے ہیں، پھر پکا ہوا کھانا کھاتے ہیں۔

ستیندر جین کے پچھلے ایک سال میں ریڑھ کی ہڈی سے متعلق دو آپریشن ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے اپنے اصولوں کے مطابق پکا ہوا کھانا چھوڑ دیا ہے اور صرف پھلوں اور کچی سبزیوں پر گزارہ کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق پکا ہوا کھانا نہ کھانے کی وجہ سے ان کے پٹھوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس حالت کو عضلاتی ایٹروفی بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے پچھلے ایک سال میں ستیندر جین کا تقریباً 35 کلو وزن کم ہوا ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande